رفیق غزنوی
٭2 مارچ 1974ء کو برصغیر کے نامور موسیقار‘ گلوکار اور اداکار جناب رفیق غزنوی کراچی میں وفات پاگئے۔
رفیق غزنوی 1907ء میں راولپنڈی میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے گورڈن کالج راولپنڈی سے گریجویشن کیا۔
انہوں نے استاد عبدالعزیز خان صاحب سے موسیقی کے اسرار سیکھے، موسیقی سے ان کا شغف اتنا بڑھا کہ موسیقی کے کسی گھرانے سے تعلق نہ ہونے کے باوجود ان کا شمار برصغیر کے صف اول کے موسیقاروں میں ہوا۔
رفیق غزنوی نے اپنے فلمی کیریر کا آغاز اداکاری سے کیا۔ انہوں نے لاہور میں بننے والی پہلی ناطق فلم ہیر رانجھا میں مرکزی کردار ادا کیا تھا۔ انہوں نے اس فلم کی موسیقی بھی ترتیب دی تھی اور اپنے اوپر فلم بند ہونے والے تمام نغمات بھی خود گائے تھے۔ بعد ازاں رفیق غزنوی دہلی چلے گئے جہاں وہ آل انڈیا ریڈیو سے وابستہ ہوگئے۔ بعد ازاں وہ بمبئی منتقل ہوئے جہاں انہوں نے فلم پونرملن‘ لیلیٰ مجنوں اور سکندر سمیت کئی فلموں کی موسیقی ترتیب دی۔ ہالی وڈ کی ایک مشہور فلم تھیف آف بغداد میں بھی ان کی موسیقی استعمال کی گئی۔ قیام پاکستان کے بعد وہ کراچی میں منتقل ہوگئے اور ریڈیو پاکستان سے وابستہ ہوئے۔ وہ اس کمیٹی کے رکن تھے جس نے پاکستان کے قومی ترانے کی دھن منظور کی تھی مگر بعد ازاں ریڈیو پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل زیڈ اے بخاری سے اختلافات کے باعث انہوں نے ریڈیو پاکستان سے علیحدگی اختیار کرلی۔
رفیق غزنوی نے برصغیر کی تقسیم سے قبل بڑا عروج دیکھا۔ مگر قیام پاکستان کے بعد اپنی زندگی کا بڑا حصہ ایک غیر تخلیقی فنکار کی حیثیت سے بسر کیے۔ 2 مارچ 1974ء کو انہوں نے کراچی میں وفات پائی اور وہیں آسودۂ خاک ہوئے۔
پاکستان اور بھارت کی معروف اداکارہ سلمیٰ آغا‘ رفیق غزنوی کی نواسی ہیں‘ جب کہ معروف فلمی ہدایت کار ضیا سرحدی ان کے داماد تھے اور یوں خیام سرحدی بھی ان کے نواسے ہوتے ہیں۔