Death of Aslam Parvez
اسلم پرویز کی وفات

اسلم پرویز

٭21 نومبر 1984ء کو پاکستان کے مشہور فلمی اداکار اسلم پرویز ایک ہفتہ تک موت اور زندگی کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد خالق حقیقی سے جاملے۔
14 نومبر 1984ء کو اسلم پرویز اداکار اقبال حسن کے ساتھ ہدایت کار حیدر چوہدری کی فلم جھورا کی عکس بندی کے بعد فیروز پور روڈ، لاہور سے اپنے گھر واپس جارہے تھے کہ ان کی کار کا ایک ویگن سے تصادم ہوگیا۔ اس تصادم کے نتیجے میں اقبال حسن جائے حادثہ پر ہی جاں بحق ہوگئے تھے۔
اسلم پرویز کا اصل نام ضیا تھا ان کی فلمی زندگی کا آغاز1955ء میں انور کمال پاشا کی فلم قاتل سے ہوا تھا۔ابتدا میں وہ فلموں میں مرکزی کردار ادا کرتے تھے جن میں پاٹے خان، پردیس، پینگاں، پاسبان، مس 56، چن ماہی، آنکھ کا نشہ، چھو منتر اور کوئل جیسی فلموں کے نام سرفہرست ہیں۔بعدازاں وہ فلموں میں ولن کا کردار ادا کرنے لگے۔ان کی ایسی فلموں میں فلم سہیلی،انسان اور آدمی، رواج، بہاروں پھول برسائو، شکوہ، دامن اور بہن بھائی کے نام خصوصاً قابل ذکر ہیں۔
 

UP