Death of Shoukat Ali Nashad
شوکت علی ناشاد کی وفات

شوکت علی ناشاد

٭3 جنوری 1981ء کو پاکستان کے معروف فلمی موسیقار شوکت علی ناشاد لاہور میں وفات پاگئے اور سمن آباد کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہوئے۔
شوکت علی ناشاد دہلی میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے فلمی کیریئر کا آغاز 1947ء میں بمبئی میں بننے والی فلم دلدار سے ہوا تھا۔ابتدا میں وہ شوکت دہلوی کے نام سے موسیقی ترتیب دیتے تھے۔ 1953ء میں نخشب جارچوی نے موسیقار نوشاد سے اختلافات کے باعث انہیں ناشاد کا فلمی نام دے کر ان سے اپنی فلم نغمہ کی موسیقی مرتب کروائی۔
شوکت علی ناشاد نے ہندوستان کی 30 فلموں کی موسیقی ترتیب دی۔ 1963ء میں وہ پاکستان آگئے جہاں انہیں مزید 60 فلموں کی موسیقی ترتیب دینے کا موقع ملا۔ ان کی مشہور پاکستانی فلموں میں مے خانہ، جلوہ، ہم دونوں، تم ملے پیار ملا، سالگرہ، سزا ، افسانہ، چاند سورج، رم جھم، بندگی، بہارو پھول برسائو ،ساجن رنگ رنگیلا، زینت اور شکوہ کے نام سرفہرست ہیں۔مشہور موسیقار واجد علی ناشاد ان کے فرزندتھے۔
 

UP