ایف ای چودھری
پاکستان کے مشہور پریس فوٹوگرافر ایف ای چودھری کا پورا نام ایک روایت کے مطابق فضل الٰہی اور دوسری روایت کے مطابق فاسٹن ایلمر چودھری تھا اور وہ 15 مارچ 1909ء کو پیدا ہوئے تھے۔ وہ 1965ء کی جنگ کے ہیرو سیسل چودھری کے والد تھے اور صحافتی اور سماجی حلقوں میں چاچا چودھری کے نام سے معروف تھے۔ ایف ای چودھری نے 1935ء میں سول اینڈ ملٹری گزٹ ، لاہور سے بحیثیت فوٹوگرافر اپنے کیرئیر کا آغاز کیا۔ بعد ازاں وہ السٹریٹڈ ویکلی آف انڈیا اور اسٹیٹسمین، کلکتہ کے لیے بھی فری لانسنگ کرتے رہے۔ اس دوران انھوں نے تحریک پاکستان کے اہم لمحات کو بھی اپنے کیمرے میں عکس بند کیا۔ 1949ء سے 1973ء تک وہ پاکستان ٹائمز سے منسلک رہے جہاں انھیں میاں افتخار الدین، فیض احمد فیض اور مظہر علی خان کے ساتھ کام کرنے کا اعزاز حاصل ہوا۔ 14 اگست 1986ء کو انھیں حکومت پاکستان نے صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا تھا۔ اس کے علاوہ انہیں 1970ء میں تمغہ خدمت اور 1992ء میں تحریک پاکستان گولڈ میڈل سے بھی نوازا گیا تھا۔ 2009ء میں ان کی سوویں سالگرہ کے موقع پر ان کے سوانحی انٹرویو پر مبنی کتاب ’’اب وہ لاہور کہاں‘‘ اشاعت پذیر ہوئی تھی۔
15 مارچ 2013ء کو ایف ای چودھری اپنی ایک سو چارویں سالگرہ کے دن لاہور میں وفات پاگئے۔