Death of Zubaida Agha
زبیدہ آغا کی وفات

زبیدہ آغا

٭31 اکتوبر 1997ء کو پاکستان کی مشہور مصورہ زبیدہ آغا لاہور میں وفات پاگئیں۔
زبیدہ آغا کا شمار پاکستان میں تجریدی مصوری کی بانیوں میں ہوتا ہے۔ وہ 1922ء میں فیصل آباد میں پیدا ہوئی تھیں۔ 1944ء میں کنیئرڈ کالج لاہور سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد اس وقت کے معروف مصور بی سی سانیال کے اسٹوڈیو سے تصور کشی کا آغاز کیا۔ 1946ء میں انہیں شہرۂ آفاق مصور پکاسو کے شاگرد ماریو پرلنگیری سے مصوری سیکھنے کا موقع ملا۔ اسی برس انہوں نے لاہور میں ایک گروپ نمائش میں اپنی چار پینٹنگز اور دو مجسموں کی نمائش کی جن کی بڑی شہرت ہوئی۔
قیام پاکستان کے بعد انہیں بیرون ملک تربیت حاصل کرنے اور فن پاروں کی نمائش کرنے کا بھی متعدد مواقع ملے۔ 1971ء میں انہوں نے راولپنڈی میں معاصر مصوری کی آرٹ گیلری قائم کرنے کا موقع ملا جس کی وہ 1977ء تک ڈائریکٹر رہیں۔ اس گیلری سے وابستگی کے دوران ان کی اپنی مصوری کی رفتار خاصی کم ہوگئی اور ان کی مصوری کی بہت کم نمائشیں منعقد ہوسکیں۔ 1965ء میں حکومت پاکستان نے انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا تھا۔

UP