علامہ شبیر احمد عثمانی
٭13 دسمبر 1949ء کو بغداد الجدید (بہاولپور) میں نامور عالم دین شیخ الاسلام علامہ شبیر احمد عثمانی کا انتقال ہوگیا۔
علامہ شبیر احمد عثمانی 1885ء میں بجنورمیں پیداہوئے تھے۔ وہ دارالعلوم دیوبند کے فارغ التحصیل بھی تھے اور ایک طویل عرصہ تک اس دارالعلوم میں درس و تدریس کے فرائض انجام دیتے رہے تھے۔ 26 اکتوبر 1946ء کو انہوں نے جمعیت علمائے اسلام قائم کی جو مسلم لیگ اور اس کے مطالبۂ پاکستان کی حامی تھی۔
قائد اعظم محمد علی جناح قیام پاکستان کے لئے علامہ شبیر احمد عثمانی کی خدمات کے بڑے معترف تھے۔ 14 اگست 1947ء کو جب پاکستان کا قیام عمل میں آیا تو پاکستان کے دارالحکومت کراچی میں پاکستان کا پہلا پرچم بلند کرنے کا اعزاز انہی کے حصے میں آیا تھا۔قیام پاکستان کے بعد بھی علامہ شبیر احمد عثمانی پاکستان کو ایک اسلامی ریاست بنانے کی جدوجہد میں مصروف رہے۔ مارچ 1949ء میں پاکستان کی مجلس دستور ساز نے جو قرارداد مقاصد منظور کی تھی اس کی تیاری میں انہوں نے بھی بڑابھرپور حصہ لیا تھا۔
13 دسمبر 1949ء کو علامہ شبیر احمد عثمانی نے وفات پائی۔ ان کا جسد خاکی کراچی لایا گیا جہاں اگلے روز 14 دسمبر 1949ء کو انہیں اسلامیہ کالج کے احاطے میں دفن کردیا گیا۔ ان کی نماز جنازہ مفتی محمد شفیع نے پڑھائی تھی۔