Death of Mirza Abdul Qader Baidal
مرزا عبدالقادر بیدل کی وفات

مرزا عبدالقادر بیدل

٭5 دسمبر1720ء مطابق 4 صفر1133 ہجری فارسی کے عظیم شاعر ابوالمعانی مرزا عبدالقادر بیدل کی تاریخ وفات ہے۔
مرزا عبدالقادر بیدل 1644ء میں عظیم آباد پٹنہ میں پیدا ہوئے اور عمر کا بیشتر حصہ وہیں بسر کیا۔ تصوف سے بڑی رغبت تھی۔ سلوک و معرفت کے سلسلے میں جن شخصیات سے فیض حاصل کیا ان میں میرزا قلندر، شیخ کمال، شاہ ابوالقاسم، شاہ فاضل اور شاہ کابلی کے نام قابل ذکر ہیں۔ وہ ابتدا میں رمزی تخلص کرتے تھے بعدازاں انہوں نے اسے بدل کر بیدل کرلیا۔ ان کی تصانیف میں چہار عنصر، محیط اعظم، عرفان، طلسم حیرت، طور معرفت، گل زرد، نکات اور دیوان شامل ہیں۔
مرزا عبدالقادر بیدل کو برصغیر میں فارسی کے عظیم شعرا میں تسلیم کیا جاتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ انہوں نے غزلیات، مثنویوں،قصائد اور رباعیات کی شکل میں ایک لاکھ سے زیادہ اشعار کہے تھے۔
غالب اور اقبال ان سے بے حد متاثر تھے۔ غالب کا ایک مشہور شعر ہے:

طرز بیدل میں ریختہ کہنا
اسد اللہ خاں قیامت ہے

وہ دہلی میں آسودۂ خاک ہیں۔
 

UP