Death of Patras Bukhari
پطرس بخاری کی وفات

پطرس بخاری

٭5 دسمبر 1958ء کو اردو کے نامور ادیب‘ برصغیر کے صف اول کے براڈ کاسٹر، ماہر تعلیم اور اقوام متحدہ کے انڈر سیکریٹری اور ناظم محکمہ اطلاعات احمد شاہ بخاری پطرس نے نیویارک میں وفات پائی اور وہیں آسودۂ خاک ہوئے۔
احمد شاہ بخاری یکم اکتوبر 1898ء کو پشاور میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے گورنمنٹ کالج لاہور سے گریجویشن کیا اور کیمبرج یونیورسٹی سے ایم اے کیا۔ انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز تدریس کے شعبے سے کیا اسی زمانے میں انہوں نے پطرس کے قلمی نام سے طنزیہ اور مزاحیہ مضامین لکھنے کا آغاز کیا۔
1936ء میں جب آل انڈیا ریڈیو قائم ہوا تو وہ اس ادارے سے بحیثیت نائب کنٹرولر وابستہ ہوئے۔ 1939ء میں اس ادارے کے ڈائریکٹر جنرل بنے اور 1945ء تک اس عہدے پر فائز رہے قیام پاکستان کے بعد وہ پاکستان کے قدیم تعلیمی ادارے گورنمنٹ کالج لاہور کے پرنسپل بنے۔ 1950ء میں انہیں اقوام متحدہ میں پاکستان کا مستقل نمائندہ مقرر کیا گیا۔ 1952ء میں انہیں سلامتی کونسل میں پاکستان کی نمائندگی اور ایک ماہ تک اس ادارے کی صدارت کا اعزاز بھی حاصل ہوا۔
1954ء میں بخاری صاحب کو اقوام متحدہ میں شعبہ اطلاعات میں ڈپٹی سیکریٹری جنرل مقرر کردیا گیا بعد ازاں وہ اس ادارے کے انڈر سیکریٹری بھی رہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل ڈیگ ہیمر شولڈان کے بڑے قدر دان تھے۔ حکومت پاکستان نے ان کی وفات کے 44 برس
بعد 14 اگست 2003ء کو انہیں ہلال امتیاز کا اعزاز عطا کیا تھا۔
 

UP