Death of Dr. Jahangir Khan
ڈاکٹر جہانگیر خان کی وفات

ڈاکٹر جہانگیر خان

٭ مشہور ٹیسٹ کرکٹر ڈاکٹر جہانگیر خان یکم فروری 1910ء کو جالندھر میں پیدا ہوئے۔
انہیں یہ اعزاز حاصل تھا کہ وہ ٹیسٹ کرکٹ میں ہندوستان کی نمائندگی کرنے والی پہلی کرکٹ ٹیم کے رکن تھے۔ اس ٹیم نے اپنا پہلا ٹیسٹ 25 جون 1932ء کو لارڈز کے میدان میں کھیلا تھا۔ اس ٹیم میں ڈاکٹر جہانگیر خان بطور بائولر شامل کئے گئے تھے اور انہوں نے اس میچ میں 4 وکٹیں حاصل کی تھیں۔ ڈاکٹر جہانگیر خان کا ٹیسٹ کیریئر بہت مختصر رہا۔ انہوں نے کل 4 ٹیسٹ کھیلیں جن میں 5.57 کے اوسط سے 39 رنز اسکور کئے اور 63.75 کی اوسط سے 4 وکٹیں حاصل کیں اور 4 کیچ بھی لئے۔
تاہم ڈاکٹر جہانگیر خان کو دنیائے کرکٹ میں زندہ جاوید کرنے والا واقعہ ایک چڑیا کی ہلاکت کا واقعہ تھا۔ یہ تاریخی واقعہ 4 جولائی 1936ء کو پیش آیا تھا۔ جہانگیر خان کیمبرج یونیورسٹی کی جانب سے ایم سی سی کے خلاف میچ میں حصہ لے رہے تھے۔ ایم سی سی کی ٹیم بیٹنگ کررہی تھی۔ جہانگیر خان نے اسٹرائیکنگ اینڈ پر کھڑے ہوئے بیٹسمین ٹی این پیئرس کو بائولنگ کرانے کے لئے دوڑنا شروع کیا جیسے ہی گیند جہانگیر خان کے ہاتھ سے فضا میں بلند ہوئی ایک چڑیا گیند کے راستے میں آگئی اور اس سے ٹکرا کر وہ چڑیا وہیں ہلاک ہوگئی۔ آج تک وہ تاریخی گیند اور چڑیا کا حنوط شدہ جسم لارڈز گرائونڈ کے لانگ روم میں محفوظ ہے۔
ڈاکٹر جہانگیر خان کے صاحبزادے ماجد خان اور دو بھانجوں جاوید برکی اور عمران خان نے بھی ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کی اور انہیں پاکستان کی کپتانی کا اعزاز بھی حاصل ہوا۔ ان کے علاوہ ڈاکٹر جہانگیر خان کے پوتے اور ماجد خان کے فرزند بازید خان بھی ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کرچکے ہیں۔
٭23جولائی 1988ء کو ڈاکٹر جہانگیر خان لاہور میں وفات پاگئے۔

UP