Death of Akmal
اکمل کی وفات

اداکار اکمل

٭11 جون 1967ء کو پاکستان کے معروف فلمی اداکار اکمل انتقال کرگئے۔
اکمل کا اصل نام محمد آصف خان تھا اور وہ 1929ء میں پیدا ہوئے تھے۔ وہ مشہور فلمی اداکار اجمل کے چھوٹے بھائی تھے۔ ابتدا میں انہوں نے فلموں میں چھوٹے چھوٹے کردارا ادا کیے پھر 1956ء میں انہیں ہدایت کار مظفر طاہر کی فلم ’’جبرو‘‘ میں بطور ہیرو کام کرنے کا موقع ملا۔ یہ ایک عمدہ اور معیاری فلم تھی اس فلم کی کامیابی سے اکمل پر فلمی دنیا کے دروازے کھل گئے اور وہ دیکھتے ہی دیکھتے پنجابی فلموں کے مقبول ترین ہیرو بلکہ ان کی ضرورت بن گئے۔
اکمل نے مجموعی طور پر 64 فلموں میں کام کیا ان کی آخری فلم ’’بہادر کسان‘‘ تھی جو 1970ء میں نمائش پذیر ہوئی۔اکمل کی فلموں میں چوڑیاں‘ زمیندار‘ پیداگیر‘ بچہ جمہورا‘ بہروپیا‘ چاچا خواہ مخواہ‘ بھریا میلہ‘ مقابلہ‘ ہتھ جوڑی‘ یار دوست‘ کھیڈن دے دن‘ پانی‘ ہیر سیال‘ ولایت پاس‘ چوہدری‘ جگری یار‘ بانکی نار‘ وارث شاہ‘ بودی شاہ‘ ڈھول سپاہی‘ لاڈلی‘ بھرجائی‘ ڈولی‘ گونگا‘ روٹی‘ سہتی‘ میرا ماہی‘ من موجی‘ ملنگی‘ مظلوم‘ بغاوت اور خاندان کے نام سرفہرست ہیں۔
اکمل نے پنجابی زبان کی مشہور اداکارہ فردوس سے شادی کی تھی مگر یہ شادی زیادہ عرصہ نہ چل سکی۔ اکمل نے فردوس کی علیحدگی کا گہرا اثر لیا اور مے نوشی کا سہارا لیا جس کی زیادتی کی وجہ سے وہ صرف 38 برس کی عمر میں 11جون 1967ء کودنیا سے رخصت ہوگئے۔

UP