وحید مراد
٭آج پاکستان کے نامور فلمی اداکار وحید مراد کی برسی ہے۔
وحید مراد 2 اکتوبر 1938ء کوکراچی میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے اپنی تعلیمی مدارج بھی کراچی میں مکمل کئے اور جامعہ کراچی سے انگریزی ادب میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔ 1960ء میں انہوں نے اپنا ذاتی فلم ساز ادارہ فلم آرٹس کے نام سے قائم کیا اور اس ادارے کے تحت دو فلمیں انسان بدلتا ہے اور جب سے دیکھا ہے تمہیں بنائیں۔ ان فلموں کی تکمیل کے دوران انہیں خود بھی اداکاری کا شوق ہوا۔ وہ درپن کی بہ حیثیت فلمساز ایک فلم ساتھی میں موٹر مکینک کا چھوٹا سا کردار بھی ادا کرچکے تھے۔ 1962ء میں انہیں ہدایت کار ایس ایم یوسف نے اپنی فلم اولاد میں بہ حیثیت اداکار متعارف کروایا۔ یہ فلم بے حد کامیاب رہی اس کے بعد انہوں نے فلم دامن میں کام کیا اور اپنی دلکش شخصیت کے باعث اس فلم میں بھی بے حد پسند کئے گئے، یہیں سے ان کی ہیرو شپ کا دور شروع ہوا۔ اب انہوں نے اپنے ادارے فلم آرٹس کے تحت فلم ہیرا اور پتھر شروع کی جس میں انہوں نے زیبا کے ہمراہ مرکزی کردار ادا کیا۔ اس فلم کے فلمساز پرویز ملک، موسیقار سہیل رعنا اور نغمہ نگار مسرور انور تھے۔ اس فلم کی کامیابی نے وحید مراد کو خواتین کے ایک بڑے حلقے میں چاکلیٹی ہیرو اور لیڈی کلر کے خطابات دلوائے۔ ہیرا اور پتھر کی کامیابی کے بعد ان چاروں دوستوں نے کئی اور فلمیں بنائیں جن میں فلم ارمان نے پاکستان کی پہلی پلاٹینم جوبلی فلم ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔ اس فلم میں احمد رشدی کے نغمات بھی بے حد مقبول ہوئے اس کے بعد وحید مراد کی اداکاری اور احمد رشدی کی آواز گویا لازم و ملزوم بن گئی۔ وحید مراد کی دیگر کامیاب فلموں میں جوش، جاگ اٹھا انسان، احسان، دو راہا، انسانیت، دل میرا دھڑکن تیری، انجمن، مستانہ ماہی اور عندلیب کے نام سرفہرست ہیں۔ وحید مراد نے لاتعداد فلموں میں ایوارڈز حاصل کئے ۔ وہ بلاشبہ پاکستان کی فلمی صنعت کے ایک صاحب اسلوب اداکار کہے جاسکتے ہیں۔
23 نومبر 1983ء کو پاکستان کے مشہور فلمی اداکار وحید مراد کراچی میں انتقال کرگئے۔وہ لاہور میں گلبرگ کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہیں۔