Death of Ustad Fateh Ali Khan
استاد فتح علی خان کی وفات

استاد فتح علی خان

٭23 نومبر 1981ء کو پاکستان کے نامور ستار نواز، استاد فتح علی خان راولپنڈی میں وفات پاگئے۔
استاد فتح علی خان کا تعلق موسیقی کے پٹیالہ گھرانے سے تھا۔ وہ 1911ء کے لگ بھگ پیدا ہوئے تھے۔ 5 سال کی عمر میں انہوں نے ستار بجانا شروع کیا اور اپنے تایا، استاد محبوب علی خان جو خود بھی بہت بڑے ستار نواز تھے، اس فن کے اسرار و رموز سیکھے۔ استاد فتح علی خان نے ایک طویل عرصہ ماسٹر غلام حیدر کے ساتھ گزارا۔ وہ لاہور اور بمبئی میں ان کے آرکسٹرا سے وابستہ رہے۔ انہوں نے خود بھی کئی فلموں کی موسیقی ترتیب دی جن میں فلم آئینہ کا نام سرفہرست ہے۔ 1960ء کی دہائی میں وہ راولپنڈی منتقل ہوگئے جہاں وہ ریڈیو پاکستان سے منسلک ہوگئے۔ پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس کے قیام کے بعد وہ اس ادارے سے وابستہ ہوئے اور کچھ عرصہ تک نوآموز فن کاروں کو ستار بجانے کی تربیت دیتے رہے۔
23 مارچ 1980ء کو صدر مملکت جنرل ضیاء الحق نے انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا تھا۔ پاکستان کے نامور ستار نواز نفیس احمد خان اور وائلن نواز رئیس احمد خان، استاد فتح علی خان کے فرزند ہیں۔ رئیس احمد خان خود بھی 2006ء میں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی حاصل کرچکے ہیں۔
 

UP