منگلا بند
٭23 نومبر 1967ء وہ تاریخی دن تھا جب صدر پاکستان فیلڈ مارشل ایوب خان نے منگلا بند کا افتتاح کیا۔
ستمبر 1960ء میں ہونے والے سندھ طاس کے معاہدے کی رو سے پاکستان کو یہ حق مل گیا تھا کہ وہ دریائے سندھ‘ چناب اور جہلم کا پانی اپنے استعمال میں لاسکتا ہے اور توانائی کے حصول کے لیے ان دریائوں پر بند‘ بیراج اور سائفن بھی تعمیر کرسکتا ہے اور ان سے نہریں بھی نکال سکتا ہے۔چنانچہ پہلے مرحلے میں پاکستان نے دریائے جہلم پر منگلا کے مقام پر ایک بند تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس بند کی کھدائی کا آغاز 8 مئی 1962ء کو ہوا اور سات برس کی محنت اور آسٹریلیا‘ برطانیہ‘ کینیڈا‘ مغربی جرمنی‘ نیوزی لینڈ اور امریکا کے مالی اور فنی تعاون کے نتیجے میں یہ عظیم بند تعمیر ہوگیا۔
منگلا بند مصر کے اسوان بند سے ڈھائی گنا بڑا ہے۔ اس بند کی اونچائی زمین سے 380 فٹ اور لمبائی 10300 فٹ ہے۔ اس بند کے پانی کی نکاسی 9 آہنی پھاٹکوں کے ذریعے ہوتی ہے۔ نکاسی کا یہ نظام دنیا کے عظیم نظاموں میں سے ایک ہے یہاں ایک پن بجلی گھر بھی تعمیر کیا گیا ہے۔ اس بند کے پانی سے 80 لاکھ ایکڑ اراضی سیراب ہوتی ہے اس کی تعمیر پر 3199.73 ملین روپے خرچ ہوئے ہیں۔