تربیلا بند
٭4 نومبر 1968ء کو صدر پاکستان فیلڈ مارشل محمد ایوب خان نے دریائے سندھ پر تربیلا بند کی کھدائی کا آغاز کیا۔
سندھ طاس کے معاہدے کے بعد پاکستان نے جن بندوں کی تعمیر کی منصوبہ بندی کی ان میں سب سے بڑا بند تربیلا بند تھا۔ 1967ء میں عالمی بنک نے اس بند کی تعمیر کی منظوری دی اور 14 مئی 1968ء کو واپڈا اور تربیلا جوائنٹ وینچر کے درمیان اس بند کے تعمیراتی کام کے لیے 62 کروڑ 30 لاکھ امریکی ڈالرز کے ایک معاہدے پر دستخط ہوگئے۔
4 نومبر 1968ء کو صدر پاکستان فیلڈ مارشل محمد ایوب خان نے تربیلا بند کی کھدائی کا آغاز کیا اس تقریب میں واپڈا کے چیئرمین جناب آفتاب غلام نبی قاضی اور وزیر صنعت اجمل علی چوہدری نے صدر مملکت کے اعزاز میں سپاسنامے پیش کیے اور عالمی بنک کے نمائندے مسٹر پیٹر کارگل نے بھی تقریب سے خطاب کیا تقریب میں قومی اسمبلی کے اسپیکر‘ دونوں صوبوں کے گورنر اور اعلیٰ سول افسران اور سفارتی نمائندے موجود تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر ایوب خان نے کہا کہ تربیلا بند کی تعمیر کی بدولت‘ زراعت کو خشک سالی کے تباہ کن اثرات سے نجات مل جائے گی۔
تربیلا بند مٹی سے تعمیر کیا جانے والا دنیا کا سب سے بڑا بند تھا۔ اس بند کی تعمیر 1976ء میں پایہ تکمیل کو پہنچی اور 1977ء میں اس بند نے اپنے کام کا آغاز کردیا۔