Death of Mohni Hameed
موہنی حمید کی وفات

موہنی حمید

٭16 مئی 2009ء کو ریڈیو پاکستان کی مشہور صداکارہ موہنی حمید امریکی ریاست واشنگٹن کے شہر سیٹل میں وفات پاگئیں۔
موہنی حمیدکا اصل نام موہنی داس تھا اور وہ1922ء کے لگ بھگ امرتسر میں پیدا ہوئی تھیں۔ اکتوبر 1938ء میں انہوں نے آل انڈیا ریڈیو، لاہور سے صداکاری کا آغاز کیا۔ اپنی دلکش آواز کی وجہ سے وہ بہت جلدریڈیو کی سب سے مقبول فنکارہ بن گئیں۔ ان کی آواز سامعین میں اتنی پسند کی جاتی تھی کہ امتیاز علی تاج، رفیع پیر، عابد علی عابد، شوکت تھانوی اور دیگر مصنّفین ان کی آواز کو مدنظر رکھتے ہوئے کردار تخلیق کرتے تھے۔ رفیع پیر کے مشہور ڈرامے اکھیاں میں اندھی لڑکی کا کردار بھی موہنی حمید نے ادا کیا تھا۔
موہنی حمید کا تعلق صداکاروں کی اس نسل سے تھا جس میں مصطفی علی ہمدانی، اخلاق احمد دہلوی، عزیز الرحمن، نسرین محمود، خالدہ ارجمند، عبداللطیف مسافر، مرزا سلطان بیگ عرف نظام دین اور محمد حسین جیسے فنکار شامل تھے۔ یہی وہ زمانہ تھا جب امتیاز علی تاج ، رفیع پیر، شوکت تھانوی اور اشفاق احمد جیسے ڈرامہ نگار بھی ریڈیو کے مختلف پروگراموں میں اپنی آواز کا جادوجگاتے تھے۔
موہنی حمیدایک طویل عرصے تک بچوں کے مشہور پروگرام ہونہار میں آپا شمیم کے نام سے صداکاری کی ۔ ان کا یہ نام معروف پروڈیوسرحفیظ جاوید نے تجویز کیا تھا۔ موہنی حمید اس نام سے اتنی مقبول ہوئیں کہ لوگ انہیں آپا شمیم کے نام سے ہی یاد کرنے لگے۔
موہنی حمید کو متعدد اعزازات بھی عطا ہوئے تھے جن میں ریڈیو پاکستان کا اعزاز گولڈن مائیک، گریجویٹ ایوارڈ اور حکومت پاکستان کا تمغۂ امتیاز سرفہرست ہیں۔ انہیں Nightingale of Broadcasting بھی کہا جاتا تھا۔ موہنی حمید ریڈیو پاکستان اور پاکستان ٹیلی وژن کی مشہور انائونسر کنول نصیر کی والدہ تھیں۔

 

UP