Death of Khalifa Nazir, Actor
خلیفہ نذیر کی وفات

خلیفہ نذیر

٭26 اپریل 2005ء کو پاکستانی فلمی صنعت کے مشہور مزاحیہ اداکار خلیفہ نذیر وفات پاگئے۔
خلیفہ نذیر پنجابی فلموں میں رنگیلا اور منور ظریف کے بعد تیسرے مقبول مزاحیہ اداکار تھے۔ انہوں نے ڈیڑھ سو کے لگ بھگ فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔ ان کی اداکاری میں ایک سادگی اور بے ساختگی ہوتی تھی۔ جو فلم بینوں کو بے حد محظوظ کرتی تھی۔
خلیفہ نذیر کے فلمی کیریئر کا آغاز 1963ء میں اردو فلم خون کی پیاس سے ہوا تھا تاہم ان کی شہرت کا آغاز 1966ء میں ریلیز ہونے والی فلم زمیندار سے ہوا جس میں وہ ایک منجھے ہوئے مزاحیہ اداکار کے طور سامنے آئے اور فلم کے ولن الیاس کاشمیری کے منشی کے طور پر اردو، پنجابی مکس زبان میں مکالمے بول کر زبردست اداکاری کا مظاہرہ کیا۔ اس کے بعد انہوں نے زیادہ تر پنجابی فلموں میں ہی کردار نگاری کی۔ ان کی مشہور فلموں میں بھائیاں دی جوڑی، انورا، اصغرا، دولت اور دنیا، انتقام، غلام، اک دھی پنجاب دی، ماں تے قانون، اچاناں پیاردا، بے تاب اور ماں پتر کے نام سرفہرست ہیں۔ انہوں نے فلم مستانہ میں مرکزی کردار بھی ادا کیا۔ وہ اداکاری کے ساتھ ساتھ فلمی صنعت کی ترقی، بقا اور استحکام کے لیے بھی خدمات انجام دیتے رہے۔ اس حوالے سے ان کا کردار بڑا مثبت تھا۔
 

UP