پاکستان کے ڈاک ٹکٹ
14 اگست 1990ء کو پاکستان کے محکمہ ڈاک نے تحریک آزادی کے رہنمائوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے ان کی تصاویر سے مزین یادگاری ڈاک ٹکٹوں کے ایک نئے سلسلے کا آغاز کیا جسے Pioneers of Freedom سیریز کا نام دیا گیا۔ اس سلسلے میں پہلے برس27 یادگاری ڈاک ٹکٹوں کا ایک خوب صورت سیٹ جاری کیا جس پر تحریک پاکستان کے 27 رہنمائوں کے خوب صورت پورٹریٹ شائع کئے گئے تھے۔ ان رہنمائوں میں علامہ اقبال، قائداعظم محمد علی جناح، سرسید احمد خان، نواب سلیم اللہ، محترمہ فاطمہ جناح، آغا خان سوم، نواب اسماعیل خان، حسین شہید سہروردی، سید امیر علی، لیاقت علی خان، مولوی ابوالقاسم فضل حق، علامہ بشیر احمد عثمانی، سردار عبدالرب نشتر، بی اماں، سرعبداللہ ہارون حسن علی آفندی، راجہ صاحب محمود آباد، چوہدری رحمت علی، نواب بہادر یار جنگ، خواجہ ناظم الدین، عبیداللہ سندھی، صاحبزادہ عبدالقیوم خان، بیگم جہاں آراء شاہنواز، سر غلام حسین ہدایت اللہ، قاضی محمد عیسیٰ،شاہنواز خان ممدوٹ اور پیرصاحب مانکی شریف کے نام شامل تھے۔ ان میں سے ہر ڈاک ٹکٹ کی مالیت ایک روپیہ تھی۔
یوم آزادی پر اس سیریز کے ڈاک ٹکٹوں کے اجرأ کا سلسلہ 1999ء تک جاری رہا اور سوائے ایک سال (1998ء) ہر سال اس حوالے سے ڈاک ٹکٹ جاری ہوتے رہے جن کی تعداد 31 تھی اور یوں اس سیریز کے مجموعی ڈاک ٹکٹوں کی تعداد 58 ہوگئی۔یہ تمام ڈاک ٹکٹ نیشنل کالج آف آرٹس لاہور کے پروفیسر سعید اختر نے ڈیزائن کئے تھے ۔