پاکستان کے ڈاک ٹکٹ
قیام پاکستان کے وقت پاکستان کو ایک چھوٹی سی فضائی کمپنی ورثے میں ملی تھی جس کا نام اورینٹ ائیر ویز تھا۔ اس فضائی کمپنی کے صدر دفاتر کلکتہ میں تھے جو قیام پاکستان کے بعد کراچی منتقل کردیئے گئے تھے۔
پاکستان کے قیام کے ابتدائی چھ سات برس تک یہی ائیر لائن ملک میں فضائی آمدورفت کا نظام سنبھالے رہی۔ مگر کم وسائل ہونے کے باعث یہ ایرلائن اپنا دائرہ زیادہ وسیع نہ کرسکی۔
1954ء میں پاکستان میں ایک قومی ائیر لائن کے قیام کا فیصلہ کیا گیا اور 10 جنوری 1955ء کو پاکستان کے وزیر مملکت برائے دفاع سردار امیراعظم خان نے ایک پریس کانفرنس میں پاکستان کی ایک نیم سرکاری بین الاقوامی فضائی کارپوریشن کے قیام کا اعلان کیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ کارپوریشن 5 کروڑ روپے کے منظور شدہ سرمایہ سے قائم ہوگی اور اورینٹ ائیر ویز کو اپنی تحویل میں لے لے گی۔ اسی دن گورنر جنرل غلام محمد نے اورینٹ ائیر ویز کو پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز میں ضم کرنے کے لئے ایک آرڈی ننس بھی جاری کیا۔ یوں 10 جنوری 1955ء کو پاکستان کی قومی ایئر لائن کا قیام عمل میں آگیا۔
10 جنوری 1980ء کو پاکستان کے محکمہ ڈاک نے پی آئی اے کے قیام کی پچیسویں ویں سالگرہ کے موقع پر ایک روپے مالیت کا ایک ڈاک ٹکٹ جاری کیا جس پر پی آئی اے کے دو طیاروں کی تصویریں بنی تھیں اور 25 Yers of Service کے الفاظ تحریر تھے۔ اس ڈاک ٹکٹ کا ڈیزائن پاکستان سیکورٹی پرنٹنگ پریس کے ڈیزائنرعادل صلاح الدین نے تیار کیا تھا۔