آغا حسن عابدی
٭5 اگست 1995ء کو پاکستان کے معروف بنکار آغا حسن عابدی طویل علالت کے بعد کراچی میں وفات پاگئے۔
آغا حسن عابدی 14مئی 1922ء کو لکھنؤ میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے انگریزی ادب میں ایم اے اور قانون کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد بنکاری کا پیشہ اپنایا اور 1946ء میں حبیب بنک سے منسلک ہوئے اور وہ اس بنک کے متعدد انتظامی عہدوں پر فائز رہے ۔ 1959ء میں انہوں نے سہگل گروپ کی معاونت سے یونائیٹڈ بنک لمیٹڈ قائم کیا جو چند ہی برس میں پاکستان کا دوسرا سب سے بڑا کمرشل بنک بن گیا۔ 1972ء میں جب پاکستان میں بنکوں کو قومی ملکیت میں لیا گیا تو آغا حسن عابدی نے متحدہ عرب امارات کے شیوخ کے مالی تعاون سے بنک آف کریڈٹ آف کامرس (BCCI) کے نام سے ایک بین الاقوامی بنک قائم کیا جس کی شاخیں بہت جلد دنیا کے 72 ملکوں میں پھیل گئیں۔
آغا حسن عابدی نے بی سی سی آئی کو ایک کمرشل بنک کی حیثیت سے قائم کیا تھا مگر اسے تیسری دنیا کے ممالک کے محروم پسماندہ اور کم مراعات یافتہ اقوام کی ترقی کے لئے ایک فعال ادارے میں ڈھال دیا۔ انہوں نے اپنے بنک کے زیر اہتمام متعدد خیراتی اور فلاحی ادارے اور فائونڈیشن قائم کئے جنہوں نے دنیا کے بہت سے ممالک خصوصاً پاکستان میں فلاحی کام سرانجام دیئے۔ کراچی اورنگی پائلٹ پروجیکٹ ،بی سی سی آئی فائونڈیشن، NUST اور غلام اسحاق خان انسٹیٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ایسے ہی چند ادارے ہیں۔ انہوں نے تھرڈ ورلڈ فائونڈیشن کے اہتمام میں ایک شاندار تحقیقی جریدہ سائوتھ بھی جاری کیا۔
1989ء میں اچانک عالمی طاقتوں کی ملی بھگت ، سازشوں اور کرپشن کے نتیجے میں بی سی سی آئی کو اپنا کاروبار سمیٹنا پڑ گیا۔ امریکا نے آغا حسن عابدی کو تفتیش کے لئے اپنے ملک میں طلب کرنا چاہا مگر حکومت پاکستان نے انہیں امریکا کے حوالے کرنے سے انکار کردیا۔ آغا حسن عابدی کراچی میں علی باغ کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہیں۔