Malik Miraj Khalid Care Take PM
ملک معراج خالد نگراں وزیراعظم بنے

ملک معراج خالد

٭5 نومبر 1996ء کو صدر فاروق احمد لغاری نے آئین کے آرٹیکل 58(2)B کے تحت حاصل کردہ اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے قومی اسمبلی کو توڑنے کا اعلان کیا تھا اور اس کے ساتھ ہی معروف سیاستدان ملک معراج خالد کو ملک کا نگراں وزیراعظم مقرر کیا تھا۔ ملک معراج خالد کا شمار پاکستان کے ممتاز پارلیمنٹیرینز میں ہوتا تھا۔ وہ ذوالفقار علی بھٹو کے قابل اعتماد ساتھیوں میں شامل تھے۔ ذوالفقار علی بھٹو نے انہیں پنجاب کا وزیراعلیٰ مقرر کیا تھا اور بعدازاں وہ دو مرتبہ قومی اسمبلی کے اسپیکر بھی رہ چکے تھے۔ ملک معراج خالد نے اپنی معاونت اور ملکی نظم و نسق چلانے کے لئے جن افراد کو اپنی کابینہ میں شامل کیا تھاان میں ارشاد احمد حقانی، عابدہ حسین، سینیٹر شفقت محمود، عمر خان آفریدی، ڈاکٹر محمد زبیر خان، صاحبزادہ یعقوب علی خان، صادق نواز اعوان، جاوید جبار، شاہد حامد، عبداللہ جے میمن، فخر الدین جی ابراہیم، ملک فرید اللہ خان، محمد افضل خان، ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ، ڈاکٹر عبدالغفار جتوئی،صوبیدار خان مندوخیل اور امان اللہ خان گچکی بطور وزیر اور شاہد جاوید برکی، نجم سیٹھی اور پرویز صالح بطور مشیر شامل تھے۔ ان میں سے عابدہ حسین اور فخر الدین جی ابراہیم نے مختلف وجوہ کی بنا پر بالترتیب 16 دسمبر 1996ء اور 18 دسمبر 1996ء کو اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
 

UP