


مہدی حسن
٭29 جون 1956ء کا دن پاکستان کی فلمی موسیقی کی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔یہ وہ دن تھا جب فلم ’’شکار‘‘ ریلیز ہوئی۔ اس فلم میں موسیقار اصغر علی محمد حسین نے ایک ایسے فنکار کو متعارف کروایا تھا جس کی آواز کا جادو آج بھی سرچڑھ کر بول رہا ہے۔ یہ فنکار مہدی حسن تھے جو اس وقت صرف غزل کے گائیک کی حیثیت سے جانے جاتے تھے اور ریڈیو پاکستان سے خالص کلاسیکی انداز میں ان کی غزلیں سن کر کوئی اندازہ بھی نہیں کرسکتا تھا کہ وہ اتنی خوبصورتی سے ہلکے پھلکے رومانی گیت بھی گاسکتے ہیں۔
فلم شکار کے فلم ساز حسن اے بیگ محمد تھے اور اس کی ہدایات رفیق انور نے دی تھیں۔ فلم شکار میں مہدی حسن نے جو گانے گائے ان میںیزدانی جالندھری کا لکھا ہوا نغمہ :
میرے خیال و خواب کی دنیا لئے ہوئے
پھر آ گیا کوئی رخ زیبا لئے ہوئے
اور’’ نظر ملتے ہی دل کی بات کا چرچا نہ ہوجائے ‘‘شامل تھے۔