کرپس مشن
٭1942ء کے ابتدائی ایام میں جب ایشیا میں برطانوی مقبوضات ایک ایک کرکے برطانیہ کے ہاتھ سے نکلنے لگے تو اس نے ہندوستان کے عوام کو مطمئن کرنے کے لیے اور جنگ میں ان کا تعاون حاصل کرنے کے لیے 22 مارچ 1942ء کو سر اسٹیفورڈ کرپس کی سربراہی میں ایک مشن ہندوستان بھیجا جس کا مقصد ہندوستان کے سیاسی رہنمائوں کے ساتھ گفت و شنید کرکے ہندوستان کے آئینی مسائل کا حل تلاش کرنا تھا۔سر اسٹیفورڈ کرپس نے قائداعظم محمد علی جناح، پنڈل جواہر لعل نہرو، مہاتما گاندھی، ابوالکلام آزاد اور متعدد رہنمائوں سے ملاقاتیں کیں اور اپنی تجاویز کا اعلان کیا جو کرپس تجاویز کہلاتی ہیں۔ ان تجاویز میں کہا گیا تھا کہ حکومت برطانیہ ہندوستان میں ایک نئی وفاقی مملکت قائم کرنا چاہتی ہے جس کو دولت مشترکہ کے دوسرے رکن ممالک کے برابر ڈومینین کا درجہ حاصل ہوگا۔وہ رسمی طور پر تاج برطانیہ کا وفادار ہوگا تاہم اپنے داخلی اور خارجی امور میں کسی ملک کا زیر دست نہ ہوگا۔سر اسٹیفورڈ کرپس کی یہ تجاویز مسلم لیگ اور کانگریس کے علاوہ دوسری سیاسی جماعتوں نے بھی مسترد کردی اور 12 اپریل 1942ء کو سر اسٹیفورڈ کرپس بے نیل مرام وطن واپس لوٹ گئے۔