چراغ جلتا رہا
٭9 مارچ 1962ء کو عید الفطر کے دن ‘ پاکستان کی فلمی تاریخ کی ایک یادگار فلم ریلیز ہوئی جس کا نام ’’چراغ جلتا رہا‘‘ تھا۔ اس فلم سے پاکستانی فلمی صنعت کے چار اداکاروں محمد علی‘ زیبا‘ دیبا اور کمال ایرانی نے اپنے کیریر کا آغاز کیا اور ایک طویل عرصے تک فلمی دنیا پر حکمرانی کرتے رہے‘ تاہم اس فلم کے ہیرو عارف کا نام آئندہ کسی فلم میں نظر نہیں آیا۔ ’’چراغ جلتا رہا‘‘ کے فلم ساز‘ ہدایت کار اور کہانی نگار جناب فضل احمد کریم فضلی تھے جب کہ فلم کی موسیقی نہال عبداللہ نے ترتیب دی تھی۔ فلم کے گیت میر خسرو ،میر تقی میر‘ مرزا غالب‘ جگر مراد آبادی ،ماہر القادری اور خود فضل احمد کریم فضلی کے تحریر کردہ تھے۔ اس فلم کی رسم افتتاح 3مارچ 1962ء کوکراچی کے نشاط سینما میں مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح نے انجام دی تھی۔ فلم چراغ جلتا رہا کی ایک اور خاص بات یہ تھی کہ اس کے دو نغمے بھارت کے مشہور گلوکار طلعت محمود نے گائے تھے۔