Death of Lala Sudheer
لالہ سدھیر کی وفات

لالہ سدھیر

٭19 جنوری 1997ء کوپاکستان کے نامور فلمی اداکار لالہ سدھیر لاہور میں وفات پاگئے۔
لالہ سدھیر کا اصل نام شاہ زمان خان تھا اور وہ 25 جنوری 1921ء کو لاہور میں پیدا ہوئے تھے۔ لالہ سدھیر کی فلمی زندگی کا آغاز قیام پاکستان سے پہلے بمبئی میں بننے والی فلم فرض سے ہوا تھا۔ قیام پاکستان کے بعد انہوں نے ہدایت کار شیخ محمد حسین کی فلم ہچکولے سے اپنے پاکستانی کیریئر کا آغاز کیا ، تاہم ان کی اصل شہرت کا آغاز ہدایت کار سبطین فضلی کی فلم دوپٹہ سے ہوا۔اس فلم میں ہیروئن کا کردار ملکہ ترنم نورجہاں نے ادا کیا تھا۔
سدھیر کی دیگر فلموں میں باغی، مرزا غالب، انار کلی، آخری چٹان، سسی، یکے والی، ماہی منڈا، چھوٹی بیگم، چڑھدا سورج، مرزا صاحباں، باغی ، چٹی،سوسائٹی، آنکھ کا نشہ، جان بہار، کرتا ر سنگھ،گڈی گڈا،دلا بھٹی،یار بیلی، جھومر، کالا پانی، عجب خان، ماں پتر، لاٹری ، اَن داتا اور سن آف اَن داتاکے نام سرفہرست ہیں۔
لالہ سدھیر نے 400 سے زیادہ فلموں میں کام کیا اور فلم ماں پتر اور لاٹری میں بہترین اداکاری کے نگار ایوارڈز حاصل کئے۔ 1981ء میں انہیں  30 سالہ فلمی خدمات پر حسن کارکردگی کے خصوصی نگار ایوارڈ سے نوازا گیا۔انہوں نے فلمی اداکارہ شمی اور زیبا سے شادیاں کی تھیں۔وہ لاہور میں ڈیفنس کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہیں۔
 

UP