ملکہ پکھراج
پاکستان کی مشہور مغنیہ ملکہ پکھراج کا اصل نام حمیدہ تھا اور وہ 1910ء میں ہمیر پور سدھڑ نزد اکھنور (جموں) میں پیدا ہوئی تھیں۔ وہ پہاڑی راگوں کو کمال خوبی سے گاتی تھیں اور ان کی یہی خوبی ان کو دیگر گلوکاروں سے ممتاز بناتی تھی۔ ملکہ پکھراج اردو اور فارسی زبانوں پر عبور اور ادب کا اعلیٰ ذوق رکھتی تھیں۔ حفیظ جالندھری کا مشہور گیت ’’ابھی تو میں جوان ہوں‘‘ اور عدم کی غزل ’’وہ باتیں تیری فسانے تیرے‘‘ ان کی شناخت سمجھے جاتے تھے۔
ملکہ پکھراج کے شوہر سید شبیر حسین شاہ اعلیٰ تعلیم یافتہ سرکاری افسر تھے اور اردو کے مشہور ناول جھوک سیال کے خالق تھے۔ پاکستان کی مشہور گلوکارہ طاہرہ سید ان کی صاحبزادی ہیں۔ ملکہ پکھراج کو حکومت پاکستان نے 23 مارچ 1980ء کو صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا تھا۔ ملکہ پکھراج کی سوانح عمری ‘‘ سنگ سنگ ٹرو’’ کے نام سے شائع ہوئی تھی جسے سلیم قدوائی نے اردو سے انگریزی میں منتقل کیا تھا۔
ملکہ پکھراج 4 فروری 2004 ء کو لاہور میں وفات پاگئیں اور شاہ جمال کے قبرستان میں آسودہ خاک ہوئیں۔