غلام علی
پاکستان کے معروف غزل گائیک غلام علی 5 دسمبر 1941ء کو سیالکوٹ کی تحصیل پسرور کے ایک چھوٹے سے گاؤں کالیکے میں پیدا ہوئے۔ ان کے والداستاد بڑے غلام علی کی زبردست مرید تھے اور ان سے متاثر ہو کر انہوں نے ان کا نام غلام علی رکھا۔ غلام علی نے موسیقی کے اسرار و رموز استاد بڑے غلام علی خان کے بھائی استاد برکت علی خان سے سیکھے۔ اسی سبب سے ان کا شمار قصور پٹیالہ گھرانے کے فن کاروں میں کیا جاتا ہے۔
انیس سو ساٹھ کی دہائی میں غلام علی نے ریڈیو پاکستان لاہور سے گائیکی کا سلسلہ شروع کیا اور جلد ہی غزل گائیکی میں اپنی شناخت بنانے میں کام یاب ہوگئے۔ ان کی کئی غزلیں ریڈیو اور ٹیلی وژن کے توسط سے مقبول ہوئیں اور کچھ غزلوں نے فلموں کے ذریعے بھی مقبولیت حاصل کی۔ غلام علی کے مداح پاکستان اور بھارت ہی نہیں دنیا بھر میں پھیلے ہوئے ہیں۔ 14 اگست 1979ء کو حکومت پاکستان نے انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا تھا۔
غلام علی کی سوانح عمری انگریزی زبان میں غزل وزرڈ کے نام سے شائع ہوچکی ہے۔