کراچی میں ڈاک ٹکٹوں کی قومی نمائش کے موقع پر یادگاری ڈاک ٹکٹوں کا اجرأ

پاکستان کے ڈاک ٹکٹ

2008ء سے 2011ء کے دوران کراچی میں ڈاک ٹکٹوں کی چار قومی نمائشیں منعقد ہوئیں۔ ان نمائشوں کے انعقاد کے موقع پر پاکستان کے محکمہ ڈاک کی جانب سے ہر سال مصوری کا ایک مقابلہ منعقد کیا گیا جس میںکراچی کے مختلف تعلیمی اداروں کے طلبا و طالبات نے حصہ لیا۔ اس سلسلے کی پانچویں نمائش جون2011ء میں منعقد ہوئی جس کے دورا ن پا کستان کے محکمہ ڈاک نے24جون 2011ء کو  آٹھ یادگاری ڈاک ٹکٹوں پر مشتمل ایک خوب صورت سیٹ جاری کیا۔ان ڈاک ٹکٹوں کے ڈیزائن گزشتہ برس ایسی ہی ایک نمائش کے موقع پر بچوں کے درمیان ڈاک ٹکٹ ڈیزائن کرنے کے مقابلے میں منتخب کیے گئے تھے۔ وہ بچے جن کے فن پارے ان ڈاک ٹکٹوں کی زینت بنے۔ ان کے نام تھے ماہ نور رفیق، دانیہ رضوی، ایمن خان، ماہ نور زاہد، خرم جہاں گیر خان، نویرا جبین، لائبہ جاوید اور علی ناظم۔ ان تمام ڈاک ٹکٹوں کی مالیت آٹھ ،آٹھ روپے تھی اور ان پر انگریزی میں CHILD ART COMPETITION کے الفاظ تحریر تھے۔

UP