Announcement of National Finance Award
قومی مالیاتی ایوارڈ کا اعلان

قومی مالیاتی ایوارڈ

٭9 سے 11 دسمبر 2009ء کے دوران پاکستان کے چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ ، وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین اور قومی مالیاتی کمیشن کے ارکان نے لاہور میں قومی مالیاتی کمیشن کے تین روزہ اجلاس میں شرکت کی جس کے بعدوزیر خزانہ، چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ اور قومی مالیاتی کمیشن کے ارکان نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران پوری قوم کو ساتویں قومی مالیاتی ایوارڈ پر اتفاق رائے کی خوش خبری سنائی۔
اس اعلان کے مطابق وفاق اور چاروں صوبے آبادی، غربت اور پسماندگی پر متفق ہوگئے اور انہوں نے اعلان کیا کہ چاروں صوبے قابل تقسیم محاصل کے کثیر الجہتی فارمولے پر بھی متفق ہوگئے ہیں جس کے مطابق آبادی کا حصہ 82 فیصد، پسماندگی و غربت 10.3 فیصد، ریونیو جنریشن 5 فیصد اور آبادی کی کثافت کا حصہ 2.7 فیصد ہوگا اوراس نئے فارمولے کے بعد وفاقی قابل تقسیم محاصل میں پنجاب کا حصہ 51.74، سندھ کا حصہ 24.55، سرحد کا حصہ 14.62 اور بلوچستان کا حصہ9.09 فیصد ہوجائے گا۔
30 دسمبر 2009ء کو گوادر میں منعقد ہونے والی ایک تقریب میں وفاقی وزیر خزانہ ، چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ اور صوبائی وزرائے خزانہ نے اس تاریخ ساز ایوارڈ پر دستخط کردیئے۔ اس تقریب میں وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور وفاقی کابینہ کے ارکان بھی موجود تھے۔ اس ایوارڈ کا نفاذ یکم جولائی 2010ء سے ہوگا۔
 

UP