حافظ یوسف سدیدی
٭13 ستمبر 1986ء کو پاکستان کے نامور خطاط زرتاج رقم حافظ محمد یوسف سدیدی وفات پاگئے۔
حافظ محمد یوسف سدیدی کا تعلق چکوال ضلع جہلم کے ایک گائوں بھون سے تھا۔ جہاں وہ 1927ء میں پیدا ہوئے۔ چونکہ ان کا تعلق ایک دینی گھرانے سے تھا لہٰذا انہوں نے ابتدائی عمر میں ہی قرآن مجید حفظ کرلیا۔ پھر انہیں خطاطی سے رغبت پیدا ہوئی اور انہوں نے منشی محمد شریف ابن سلطان القلم محمد قاسم لدھیانوی سے کسب فیض حاصل کرنا شروع کیا۔انہوں نے دہلی کے ممتاز خطاط منشی محمود عالم سے بھی استفادہ کیااور قیام پاکستان کے بعد کچھ عرصہ صوفی عبدالمجید پروین رقم اور منشی تاج الدین زریں رقم کی رفاقت میں بھی بسر کیا۔
حافظ محمد یوسف سدیدی نے اپنے فن کا آغاز امام دیروی کی پیروی میں کیا اور اس فن میں کمال حاصل کیا۔ تاہم انہیں خط نستعلیق کے علاوہ خط ثلث، نسخ، رقاع، محقق، دیوانی اور کوفی سبھی میں اختصاص حاصل تھا۔ ان کی جدت طبع نے ہر خط میں نت نئے راستے تلاش کئے اور اپنی ایک مخصوص طرز وضع کی۔
حافظ محمد یوسف سدیدی نے مزار اقبال، مینار پاکستان، مسجد شہدا اور قطب الدین ایبک کے مزار پر اپنے فن کے جوہر دکھائے۔ اس کے علاوہ سینکڑوں کتابوں کے سرورق اور سرکاری دستاویزات بھی ان کی فنی مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔