Death of Mehmood Kasuri
میاں محمود علی قصوری کی وفات

میاں محمود علی قصوری

٭13 اپریل 1987ء کو پاکستان کے نامور ماہر قانون، سیاستدان اور شہری آزادیوں اور انسانی حقوق کے جدوجہد گزار میاں محمود علی قصوری قصور میں وفات پاگئے اور وہیں آسودۂ خاک ہوئے۔
میاں محمود علی قصوری 31 اکتوبر 1910ء کو قصور میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے اپنی تعلیم پونا، بمبئی، لاہور اور لندن میں حاصل کی۔ 1935ء میں وہ وطن واپس لوٹے اور لاء کالج میں درس و تدریس کے شعبے سے وابستہ ہوگئے، ساتھ ہی ساتھ وہ وکالت سے بھی منسلک رہے اور اسی دوران انہوں نے آل انڈیا مسلم لیگ سے اپنی سیاسی زندگی کا بھی آغاز کیا۔ قیام پاکستان کے بعد انہوں نے میاں افتخار الدین کے ساتھ آزاد پاکستان پارٹی کے قیام میں فعال حصہ لیا جو 1955ء میں نیشنل عوامی پارٹی (نیپ) کا حصہ بن گئی۔ 1970ء کے عام انتخابات سے چند عرصہ قبل ذوالفقار علی بھٹو کے پرزور اصرار پر وہ پاکستان پیپلزپارٹی میں شامل ہوگئے اور 1971ء میں لاہور سے بھٹو کی خالی کردہ نشست پر ضمنی انتخابات میں قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ دسمبر 1971ء میں پاکستان پیپلزپارٹی کی حکومت قائم ہونے پر وہ وزیر قانون اور پارلیمانی امور کے منصب پر فائز ہوئے۔ اس عہدے پر کام کرتے ہوئے ان کا سب سے بڑا کارنامہ عبوری آئین کی تیاری اور نفاذ تھا مگر جلد ہی ذوالفقار علی بھٹو سے اختلاف کے باعث 4 اکتوبر 1972ء کو وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔ 7 جون 1973ء کو انہوں نے تحریک استقلال میں شمولیت اختیار کی۔ اس جماعت کے ساتھ ان کی وابستگی ان کی وفات تک جاری رہی۔

UP