Death of subedar khudadad khan
صوبیدار خداداد خان کی وفات

صوبیدار خداداد خان

٭8 مارچ 1971ء کو وکٹوریہ کراس حاصل کرنے والے برصغیر کے پہلے شخص صوبیدار خدادادخان کا انتقال ہوا۔
وکٹوریہ کراس برطانیہ کا سب سے بڑا عسکری اعزاز ہے۔ یہ اعزاز 1857ء میں قائم ہوا تھا۔ 1911ء میں دربار دہلی کے موقع پر شاہ برطانیہ جارج پنجم نے اعلان کیا تھا کہ آئندہ اگر ہندوستان سے تعلق رکھنے والے افراد بھی کوئی قابل رشک کارنامہ انجام دیں گے تو وہ بھی وکٹوریہ کراس کا اعزاز حاصل کرسکیں گے۔
پہلی عالمی جنگ کے دوران برصغیر پاک و ہند کے بہت سے سپاہیوں نے یورپ کے مختلف محاذوں پر عسکری خدمات انجام دیں اور متعدد اعزازات حاصل کیے۔ انہی میں سے ایک سپاہی خداداد خان تھے جو موضع ڈھب تحصیل چکوال ضلع جہلم کے رہنے والے تھے۔ ان کا تعلق بلوچ رجمنٹ سے تھا اس وقت نمبر 129 ڈیوک آف کناٹس اون بلوچیز کہلاتی تھی اور کراچی میں تعینات تھی۔
پہلی عالمی جنگ کے دوران سپاہی خداداد خان کو فرانس جانے کا حکم ملا وہ 24 اگست 1914ء کو سمندر کے راستے کراچی سے روانہ ہوئے اور 29 ستمبر کو فرانس کی بندرگاہ مارسیلز پر پہنچے جہاں انہیں ہولی بیک کے محاذ جنگ پر تعینات کیا گیا۔
یہ 13 اکتوبر 1914ء کا واقعہ ہے جب سپاہی خداداد خان کے دستے کا کمان آفیسر دشمن کی فائرنگ سے شدید زخمی ہوگیا اور مشین گن چلانے والے پانچ سپاہی بھی یکے بعد دیگرے مارے گئے‘ ایسے میں سپاہی خداداد خان زخمی ہونے کے باوجود نہایت استقلال سے اپنی مشین گن چلاتے رہے۔ اس معرکے میں 7 برطانوی اور 5 ہندی افسران اور 124 فوجی مارے گئے۔ 64 بے پتا ہوئے جو مارے ہوئے تصور کیے گئے۔
سپاہی خداداد خان کے اس کارنامے کے اعتراف کے طور پر حکومت برطانیہ نے 31 اکتوبر 1914ء کو انہیں برطانیہ کا سب سے بڑا عسکری اعزاز وکٹوریہ کراس دینے کا اعلان کیا۔ وکٹوریہ کراس ملنے کے بعد سپاہی خداداد خان کو صوبیدار خداداد خان بنا دیا گیا۔
صوبیدار خداداد خان نے 8 مارچ 1971ء کو سی ایم ایچ راولپنڈی میں وفات پائی اور ضلع منڈی بہائو الدین کے گائوں رکن میں اپنی زمینوں پر دفن ہوئے۔
 

UP