نواب صدیق علی خان
٭9 جنوری 1974ء کو پاکستان کی جدوجہد آزادی کے معروف رہنما نواب صدیق علی خان کراچی میں وفات پاگئے۔
نواب صدیق علی خان 1900ء میں ناگ پور میں نواب غلام محی الدین خان کے گھر پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم بھی ناگ پور ہی میں حاصل کی۔ 1935ء میں ناگ پور ہی سے مرکزی مجلس قانون ساز کے رکن منتخب ہوئے۔ قیام پاکستان کے بعد وہ پاکستان کے پہلے وزیر اعظم نواب زادہ لیاقت علی خان کے پولیٹیکل سیکریٹری مقرر ہوئے۔ 16 اکتوبر 1951ء کو نواب زادہ لیاقت علی خان نے آپ ہی کے ہاتھوں میں دم توڑا تھا۔
نواب صدیق علی خان خواجہ ناظم الدین‘ محمد علی بوگرہ اور حسین شہید سہروردی کے پولیٹیکل سیکریٹری رہے اور 1958ء میں سے 1961ء تک ایتھوپیا میں پاکستان کے سفیر کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے رہے۔
نواب صدیق علی خان نے نوابزادہ لیاقت علی خان کی سوانح بے تیغ سپاہی کے نام سے تحریر کی تھی۔ وہ کراچی میں عالمگیر روڈ پر جامع مسجد‘ سی پی اینڈ برار ہائوسنگ سوسائٹی کے احاطے میں آسودۂ خاک ہیں۔