Death of Zaheer Kashmeri
ظہیر کاشمیری کی وفات

ظہیر کاشمیری

٭12 دسمبر 1994ء کو اردو کے ممتاز شاعر اور ادیب ظہیر کاشمیری لاہور میں وفات پاگئے اور میانی صاحب کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہوئے۔
ظہیر کاشمیری کا اصل نام غلام دستگیر تھا اور وہ 21 اگست 1919ء کو امرتسر میں پیدا ہوئے تھے۔ وہ ادب کی ترقی پسند تحریک سے وابستہ تھے۔ ان کے شعری مجموعوں میں آدمی نامہ، جہان آگہی، چراغ آخر شب اور حرف سپاس کے نام شامل ہیں۔حکومت پاکستان نے انہیں ان کی وفات کے بعد صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا تھا۔ ان کا ایک شعر ملاحظہ ہو:

ہمیں خبر ہے کہ ہم ہیں چراغ آخر شب
ہمارے بعد اندھیرا نہیں، اُجالا ہے

 

UP