غلام اسحاق خان
(اکیس مارچ ۱۹۸۵ء تا ۱۲ دسمبر ۱۹۸۸ء)
سینیٹ آف پاکستان کے دوسرے چیئرمین غلام اسحاق خان 20 جنوری 1915ء کو اسماعیل خیل بنوں میں پیدا ہوئے۔ وہ 21 مارچ 1985ء کو سینیٹ آف پاکستان کے چیئرمین منتخب ہوئے اور 12 دسمبر 1988ء تک اس عہدے پر فائز رہے۔
غلام اسحاق خان نے پنجاب یونیورسٹی سے بی ایس سی کرنے کے بعد 1940ء میں صوبہ سرحد کی سول سروس سے اپنے شاندار کیریئر کا آغاز کیا۔ قیام پاکستان کے بعد وہ صوبہ سرحد کے ہوم سیکریٹری، سیکریٹری محکمہ خوراک، صوبائی ترقیات کے سیکریٹری اور کمشنر ترقیات رہے۔ ایسے ہی کئی اور عہدوں پر خدمات انجام دینے کے بعد انہوں نے واپڈا کے چیئرمین، وفاقی سیکریٹری مالیات، گورنر اسٹیٹ بنک اور سیکریٹری دفاع کے عہدوں پر بھی خدمات انجام دیں۔ 1977ء میں جنرل ضیاء الحق نے انہیں سیکریٹری جنرل انچیف مقرر کیا۔ یہ عہدہ وفاقی وزیر کے عہدے کے برابر تھا۔ جنرل ضیاء الحق کے دور ہی میں وہ وزیر خزانہ بھی رہے۔ 21مارچ 1985ء کو وہ سینٹ آف پاکستان کے چیئرمین منتخب ہوئے۔ 17 اگست 1988ء کو فضائی حادثہ میں جنرل ضیاء الحق کی ناگہانی موت کے بعد انہوںنے پاکستان کے قائم مقام صدر کا عہدہ سنبھالا۔ 12 دسمبر 1988ء کو وہ پاکستان کے مستقل صدر منتخب ہوئے، وہ اپنے اس عہدے پر 19 جولائی 1993ء تک فائز رہے۔ انہوں نے اگست 1990ء اور اپریل 1993ء میں محترمہ بے نظیر بھٹو اور میاں محمد نواز شریف کی حکومتوں کو رخصت کیا اور یوں اپنے کیریئر کے آخری زمانے میں وہ ایک متنازع شخصیت کی شکل میں سامنے آئے۔27 اکتوبر2006ء کو پشاور میں ان کا انتقال ہوگیا اور وہ پشاور ہی میں یونیورسٹی ٹائون کے قبرستان میں آسودہ خاک ہوئے۔