Exile of Mian Nawaz Sharif
میاں نواز شریف کی جلاوطنی

میاں نواز شریف

٭10 دسمبر 2000ء کو اسلام آباد سے رات گئے جاری ہونے والے ایک سرکاری اعلامیے میں بتایا گیا کہ چیف ایگزیکٹو جنرل پرویز مشرف کے مشورے پر صدر پاکستان محمد رفیق تارڑ نے معزول وزیراعظم نواز شریف کی سزائے قید معاف کردی ہے اور انہیں اور ان کے اہل خانہ کو سعودی عرب جلاوطن کردیا گیا ہے۔ نواز شریف کو پاکستانی عدالتوں کی طرف سے دو مقدمات میں عمر قید اور 14 برس قید کی سزا سنائی گئی تھی اور 21 برس کے لئے کسی بھی عوامی عہدے پر تقرر یا انتخاب کے لئے نااہل قرار دیا گیا تھا۔ وہ گزشتہ چند ماہ سے چیف ایگزیکٹو اور صدر پاکستان سے رحم کی اپیلیں کررہے تھے۔ اسی دوران سعودی عرب نے پیشکش کی کہ اگر معزول وزیراعظم نواز شریف اور ان کے اہل خانہ کو جلاوطن کردیا جائے تو وہ انہیں اپنی سرزمین پر قبول کرلے گا۔ تفصیلات کے مطابق شریف خاندان نے اس معافی کے بدلے ماڈل ٹائون کی رہائش گاہ، برادر اسٹیل ملز، الیاس انٹرپرائزز، حدیبیہ پیپر ملز، حدیبیہ انجینئرنگ، حمزہ اسپننگ ملز، برطانیہ میں واقع ہوٹل سے دستبرداری اور 30 کروڑ روپے کی پیشکش بھی کی تھی جسے چیف ایگزیکٹو نے قبول کرلیا تھا۔ اسی روز سعودی ایر لائنز کی ایک خصوصی پرواز سے نواز شریف اور ان کے اہل خانہ سعودی عرب روانہ ہوگئے جہاں انہیں جدہ میں واقع سرور پیلس میں قیام کی سہولتیں فراہم کردی گئیں۔ نواز شریف اور ان کے اہل خانہ کی یہ جلاوطنی 2007ء میں اختتام پذیر ہوئی۔

UP