ڈاکٹر شہید اللہ
٭13 جولائی 1969ء کو پاکستان کے نامور ماہر لسانیات ڈاکٹر شہید اللہ ڈھاکا میں وفات پاگئے اور اسی شام انہیں ڈھاکا یونیورسٹی سائنس کیمپس کے احاطے میں سپرد خاک کردیا گیا۔
ڈاکٹر شہید اللہ 10 جولائی 1885ء کو چوبیس پرگند کے مقام پر پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے کلکتہ سٹی کالج اور کلکتہ یونیورسٹی سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی اور 1912ء میں کلکتہ یونیورسٹی سے تقابلی فلسفہ میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔ بعد ازاں انہوں نے پیرس یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کیا اور 1920ء میں ڈھاکا یونیورسٹی کے شعبہ بنگالی سے وابستگی اختیار کی۔ اس کے بعد وہ کئی اور تعلیمی اور علمی اداروں سے وابستہ رہے۔ وہ پاکستان میں ایشیاٹک سوسائٹی کے بانی تھے اور تین مرتبہ اس کے صدر منتخب ہوئے۔
ڈاکٹر شہید اللہ بنگالی کے علاوہ عربی‘فارسی اور سنسکرت پر عبور رکھتے تھے اور بنگالی مسلمانوں کے پہلے ماہر لسانیات تھے۔ انہوں نے علامہ اقبال کے شکوہ‘ جواب شکوہ کو بنگالی زبان میں منتقل کیا تھا۔