بے نظیر بھٹو
٭پاکستان میں مارشل لاء کے خاتمے کے بعد اپریل 1986ء میں پاکستان پیپلزپارٹی کی قائد محترمہ بے نظیر بھٹو نے وطن واپس آنے کا فیصلہ کیا۔ وہ گزشتہ سوا دو برس سے جلاوطنی کی زندگی گزار رہی تھیں اور اس سے پہلے کے کئی سال انہوں نے اپنے وطن میں نظر بندی کے عالم میں بسر کئے تھے۔
محترمہ بے نظیر بھٹو، 10 اپریل 1986ء کو صبح کے وقت بذریعہ طیارہ لاہور پہنچیں۔ پروگرام کے مطابق انہیں مینار پاکستان پر ایک جلسہ عام سے خطاب کرنا تھا۔
وطن واپسی پر محترمہ بے نظیر بھٹو کا استقبال ملک کی تاریخ کا ایک منفرد ترین واقعہ تھا۔ ان کے استقبال کے لئے کئی لاکھ افراد لاہور کی سڑکوں پر امڈ آئے تھے۔ وہ ایک جلوس کی شکل میں مینار پاکستان پہنچیں۔ جلوس کا عالم یہ تھا کہ اس نے 9 میل کا فاصلہ تقریباً دس گھنٹے میں طے کیا۔
لاہور کے بعد بے نظیر بھٹو نے گوجرانوالہ، فیصل آباد، سرگودھا، جہلم اور راولپنڈی کے دورے کئے۔ ہر جگہ ان کا اسی طرح والہانہ استقبال ہوا، جس طرح لاہور میں ہوا تھا۔ 3 مئی 1986ء کو وہ کراچی پہنچیں۔ انہوں نے شاہراہ قائدین پر ایک عظیم جلسے سے خطاب کیا۔ کراچی میں بھی انہیں جلسہ گاہ تک پہنچنے میں کئی گھنٹے لگے۔
محترمہ بے نظیر بھٹو کی وطن واپسی، جمہوری قوتوں کی ایک عظیم کامیابی تھی۔