Oval Cricket Test
اوول ٹیسٹ کی تاریخی فتح

اوول کرکٹ ٹیسٹ

٭1954ء میں پاکستان کی نو عمر ٹیم نے انگلستان کا پہلا دورہ کیا اور پہلے ہی دورے میں انگلستان کی مضبوط ٹیم کو چوتھے ٹیسٹ میں جو اوول کے تاریخی میدان میں کھیلا گیا‘ شکست دیکر ساری دنیا کو حیران کردیا۔
اس سے پہلے تین ٹیسٹ میچوں میں انگلستان کو ایک۔صفر کی برتری حاصل تھی اس لیے پاکستان کو سیریز میں شکست سے بچنے کے لیے اس آخری ٹیسٹ میچ کو جیتنا ضروری تھا۔پاکستان نے ٹاس جیتا اور پہلے خود کھیلنے کا فیصلہ کیا۔ پہلی اننگز میں پاکستان کے چار کھلاڑی حنیف محمد‘ مقصود احمد‘ وزیر محمد اور فضل محمود ایک رن بھی نہ بنا سکے اور پوری ٹیم صرف 133 رنز کے اسکور پر ڈھیر ہوگئی۔ مگر اس کے بعد جو کچھ ہوا وہ کرکٹ کی تاریخ میں یادگار رہے گا۔ پاکستان کے تیز باولروں فضل محمود اور محمود حسین نے انگلینڈ کی مضبوط ترین ٹیم کو جس میں لین ہٹن‘مے، کامپٹن‘ گریونی‘ ایونز اور اسٹیتھم جیسے کھلاڑی شامل تھے صرف 130 رنز پر آئوٹ کردیا۔ دوسری اننگز میں پاکستانی ٹیم کو ایک مرتبہ پھر تباہی کا سامنا کرنا پڑا اور پوری ٹیم 164 رن بنا کر آئوٹ ہوگئی۔ وزیر محمد‘ ذوالفقار احمد اور شجاع الدین نے عمدہ کھیل کا مظاہرہ کیا ورنہ ایک موقع پر پاکستان کے 8 کھلاڑی 82 رنز کے اسکور پر آئوٹ ہوچکے تھے۔اب انگلستان کی ٹیم کو میچ جیتنے کے لیے صرف 168 رنز درکار تھے۔ سمپسن‘ مے اور کامپٹن نے جارحانہ انداز سے کھیلتے ہوئے اسکور کو 108 تک پہنچا دیا جب کہ انگلستان کے صرف دو کھلاڑی آئوٹ ہوئے تھے‘ اس موقع پر سمپسن 53 قیمتی رن بنا کر آئوٹ ہوگئے۔ اس کے فوراً بعد شجاع الدین نے گریونی کو صفر پر ایل بی ڈبلیو کردیا۔ انگلستان کے باقی چھ کھلاڑی صرف 28 رنز کا اضافہ کرسکے اوریوں 17 اگست 1954ء کو پاکستان نے یہ میچ ڈرامائی طور پر 24 رنز سے جیت لیا۔اس ٹیسٹ میں فضل محمود نے مجموعی طور پر 99 رنز دے کر 12 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔ امتیاز احمد نے سات کیچ لیے پاکستان کے کھلاڑیوں نے بہترین فیلڈنگ کا مظاہرہ کیا۔
یہی وہ سیریز تھی جس میں عمدہ کارکردگی کی وجہ سے کرکٹ کی مشہور کتاب وزڈن نے فضل محمود کو سال کے پانچ بہترین کھلاڑیوں میں شمار کیا۔ وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والے پہلے پاکستانی کھلاڑی تھے۔

UP