محترمہ فاطمہ جناح
٭9 جولائی 1967ء کو مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح کراچی میں انتقال کرگئیں۔
محترمہ فاطمہ جناح قائد اعظم محمد علی جناح کی بہن تھیں مگر ایسی بہن‘ جس نے بھائی کے نصب العین کی خاطر اپنی زندگی تج دی تھی۔ ان کی زندگی کا فقط ایک مقصد تھا اور وہ یہ کہ ان کے عظیم بھائی نے جس کام کا بیڑا اٹھایا ہے اس میں کسی قسم کی رکاوٹ یا دشواری پیدا نہ ہو۔محترمہ فاطمہ جناح نے اپنے عظیم بھائی کے دوش بدوش مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ وطن کے قیام کی جدوجہد میں بھرپور حصہ لیا۔1948ء میں جب قائد کا انتقال ہوا تو ان کا مشن آگے بڑھانے کا کام محترمہ فاطمہ جناح نے سنبھال لیا اور وہ ان مقاصد عالیہ کی روشنی کا مینار بن گئیں جن کے مطابق قائد اعظم پاکستان کی تعمیر کے خواہاں تھے۔
1964ء کے صدارتی انتخابات میںمحترمہ فاطمہ جناح نے خود بھی صدارتی امیدوار کے طور پر بھرپور حصہ لیا مگر وہ سیاسی مشینری اور بیورو کریسی کی سازشوں کے ہاتھوں شکست کھا گئیں۔
ان انتخابات کے بعد وہ ایک مرتبہ پھر سیاست سے کنارہ کش ہوگئیں اور 9 جولائی 1967ء کو وفات پاگئیں۔ وہ قائد اعظم کے مزار کے احاطے میں آسودہ خاک ہیں۔