دائود چاند
٭22 مئی 1975ء کو پاکستان کی پہلی فلم ’’تیری یاد‘‘ کے ہدایت کار دائود چاند دنیا سے رخصت ہوئے۔دائود چاند کا تعلق بھارت کے صوبے گجرات (کاٹھیاواڑ) سے تھا۔ جہاں وہ 1907ء میں پیدا ہوئے تھے۔
عالم شباب میں وہ بمبئی اور پھر کلکتہ چلے گئے تھے۔ جہاں انہوں نے اندرا مووی ٹون میں ملازمت اختیار کرلی اور اپنی لگن اور محنت سے پہلے اداکاری اور پھر ہدایت کاری کے شعبے میں مہارت حاصل کرلی۔ اسی ادارے کی ایک فلم سسی پنوں سے ان کی ہدایت کاری کا باقاعدہ آغاز ہوا۔ اس فلم میں صبیحہ خانم کی والدہ بانو نے سسی کا مرکزی کردار ادا کیا تھا جب کہ اس کی کاسٹ میں ملکہ ترنم نور جہاں اور ان کی بہن حیدر باندی بھی شامل تھیں۔
سسی پنوں کے بعد دائود چاند کو اسی ادارے کی دوسری فلموں ویر کیسری‘ سپاہی‘ امپریل میل‘ جوش اسلام اور جنگی جوان کی ہدایات دینے کا موقع تھا پھر وہ لاہور چلے آئے جہاں انہوں نے آر سی اور ایک روز نامی فلموں کی ہدایات دیں۔
قیام پاکستان کے بعد جب دیوان سرداری لعل نے پاکستان کی پہلی فلم ’’تیری یاد‘‘ بنانے کا اعلان کیا تو ہدایت کاری کے لیے ان کی نگۂ انتخاب دائود چاند پر پڑی اس کے بعد انہیں لاہور میں بننے والی کئی اور فلموں کی ہدایات دینے کا موقع ملا جن میں ہچکولے‘ مندری‘ سسی‘ مرزاں صاحباں‘ حاتم‘ مراد‘ بلبل‘ عالم آرا اور کئی دوسری فلمیں شامل تھیں۔
22 مئی 1975ء کو دائود چاند کا لاہور میں انتقال ہوگیا اور وہ لاہور ہی میں آسودۂ خاک ہوئے۔