مقصود احمد /کرکٹر
٭ پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر مقصود احمد 26 مارچ 1925ء کو امرتسر میں پیدا ہوئے تھے۔
مقصود احمد پاکستان کی اس کرکٹ ٹیم کے رکن تھے جس نے اکتوبر 1952ء میں بھارت کے خلاف دہلی کے فیروز شاہ کوٹلہ گرائونڈ میں پاکستان کی جانب سے پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا تھا۔ انہوں نے پاکستان کی جانب سے مجموعی طور پر 16 ٹیسٹ میچ کھیلے اور 27 اننگز میں ایک مرتبہ ناٹ آئوٹ رہتے ہوئے 19.50 کی اوسط سے 507 رنز بنائے جبکہ 13 کیچز کرنے کے علاوہ 63.66 کی اوسط سے 151 رنز کے عوض 3 وکٹیں حاصل کیں۔
1954-55ء میں جب بھارت کی ٹیم نے پاکستان کا دورہ کیا تو لاہور ٹیسٹ میں مقصود احمد نے ایک دلکش اننگز کھیلی اور صرف ایک رن کی کمی کی وجہ سے اپنی اوّلین ٹیسٹ سنچری سے محروم ہوگئے۔ وہ 99 رنز کے اسکور پر آئوٹ ہونے والے پاکستان کے پہلے کھلاڑی تھے۔ ان کے آئوٹ ہونے کی خبر سنتے ہی نواب شاہ میں ریڈیو پر کمنٹری سننے والا ایک شخص حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کرگیا۔
مقصود احمد اس کے بعد بھی کبھی سنچری اسکور نہیں کرسکے۔ وہ دنیا کے ان 9 کھلاڑیوں میں شامل ہیں جن کا ٹیسٹ کرکٹ میں زیادہ سے زیادہ انفرادی اسکور 99 رنز ہے۔ ان 9 کھلاڑیوں میں پاکستان کے ایک اور کھلاڑی عاصم کمال بھی شامل ہیں۔
1981-82ء میں مقصود احمد کو پاکستان کی قومی سلیکشن ٹیم کا سربراہ بنایا گیا تو انہوں نے عمران خان کو کپتان مقرر کیا جو پاکستان کی کامیاب ترین کپتانوں میں سے ایک ثابت ہوئے۔
مقصود احمد کو ان کی عرفیت میری میکس سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔ وہ اسی قلمی نام سے قومی اخبارات و جرائد میں کرکٹ کے بارے میں مضامین بھی لکھا کرتے تھے اور ریڈیو و ٹیلی وژن پرکرکٹ میچوں پر رواں تبصرہ بھی کرتے تھے۔
مقصود احمد کا انتقال4 جنوری 1999ء کو راولپنڈی میں ہوا۔