Martyrdom of M S Alam Siddiqui
سکواڈرن لیڈر ایم ایس عالم صدیقی کی شہادت

٭ سکواڈرن لیڈر ایم ایس عالم صدیقی 15جولائی 1934ء کو لکھنو (بھارت) میں پیدا ہوئے اور 2 اپریل 1954ء کو پاکستان ائیر فورس میں شمولیت اختیار کی۔ دورانِ جنگ ایم ایس عالم صدیقی سکواڈرن نمبر31، پی اے ایف بیس ماڑی پور (مسرور) میں تعینات تھے۔ ان کا سکواڈرن B-57 جنگی طیاروں پر مشتمل تھا۔ 6 ستمبر 1965ء کو دورانِ جنگ انہوں نے بھارتی ائیر بیس جام نگر پر پے در پے تین حملے کیے اور دشمن پر بم برسا کر ہر دفعہ ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔ دشمن کے خلاف پہلی فضائی کارروائی میں شام پانچ بجے کمال مہارت کے ساتھ وہ اپنے مقررہ ہدف کو نشانہ بنا کر واپس آئے۔ اُسی دن دوبارہ رات کے گیارہ بجے دشمن پر کاری ضرب لگانے کے لیے محو پرواز ہوئے۔ صبر و تحمل اور اعلیٰ اعصابی قوت کا مظاہرہ کر کے عقابی عزم کے ساتھ اپنے نیوی گیٹر ساتھی سکواڈرن لیڈر محمد اسلم قریشی کے ساتھ مل کر ایک دفعہ پھر 7 ستمبر 1965ء کو رات تین بج کر تیس منٹ پر تیسری دفعہ دشمن کے ٹھکانوں پر کامیاب فضائی حملہ کیا، تاہم ان کا جہاز اس دفعہ واپس نہ آ سکا اور دونوں ہوا باز لاپتہ قرار دئیے گئے۔ بعد ازاں مصدقہ اطلاعات کے مطابق معلوم ہوا کہ سکواڈرن لیڈر ایم ایس صدیقی نے صبح ہونے سے پہلے کامیابی کے ساتھ اپنے ہدف کو نشانہ بنایا۔ تاہم ان کا جہاز اینٹی ائیر کرافٹ گنوں کا نشانہ بنا اور دونوں ہوا بازوں کو شدید چوٹیں آئیں جو جان لیوا ثابت ہوئیں۔ ان کی غیر معمولی بہادری، بے باک جرأت اور فرائض منصبی سے والہانہ وابستگی باقی ہوا بازوں کے لیے مشعل راہ اور قوم کے لیے ہمیشہ باعث فخر رہے گی۔

٭٭٭

۔۔۔ (تحریر: طارق جمیل) ۔۔۔

UP