Death of Makhdoom Muhammad Zaman Talib ul Moula
مخدوم محمد زمان طالب المولیٰ کی وفات

مخدوم محمد زمان طالب المولیٰ

٭11جنوری 1993ء کو سندھ کے معروف روحانی، سیاسی، سماجی اور ادبی شخصیت مخدوم محمد زمان طالب المولیٰ کراچی میں وفات پاگئے۔
مخدوم محمد زمان طالب المولیٰ 16 ستمبر 1919ء کو ہالانو میں پیدا ہوئے تھے۔ وہ سندھ کے ایک محترم بزرگ حضرت لطف اللہ مخدوم نوح صدیقی سہروردیؒ کے سولہویں سجادہ نشین اور سروری جماعت کے سربراہ تھے۔ یہ گدی پیر پگارا کے بعد سندھ کی سب سے بڑی گدی سمجھی جاتی ہے۔ مخدوم محمد زمان طالب المولیٰ نے اپنے والد میاں غلام محمد اور اپنے چچا میاں غلام حیدر کی وفات کے بعد 1953ء میں اپنی گدی کا انتظام سنبھالا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے سیاسی دنیا میں بھی قدم رکھا اور 1953ء میں پہلی مرتبہ سندھ اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ 1962ء اور 1965ء میں وہ قومی اسمبلی کے رکن بنے۔ 1967ء میں جب ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستان پیپلزپارٹی کی بنیاد رکھی توسندھ میں ان کا اولین مرکز مخدوم صاحب کا بنگلہ تھا جو ہالا میں واقع تھا۔ 1970ء میں انتخابی معرکے میں نہ صرف مخدوم محمد زمان طالب المولیٰ قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے بلکہ ان کے بڑے صاحبزادے مخدوم محمد امین فہیم بھی ایک ضمنی انتخاب میں قومی اسمبلی کے رکن بننے میں کامیاب ہوئے۔ مخدوم محمد زمان طالب المولیٰ ایک وضع دار اور بااصول انسان تھے۔ انہوں نے کئی مرتبہ ذوالفقار علی بھٹو سے اختلاف کیا مگر پیپلزپارٹی کا ساتھ کبھی نہ چھوڑا۔ پیپلزپارٹی سے ان کا یہ تعلق ان کی وفات تک جاری رہا۔
مخدوم محمد زمان طالب المولیٰ ایک اچھے شاعر اور ادیب بھی تھے ان کی کئی کتب اشاعت پذیر ہوچکی ہیں جن میں خودشناسی، اسلامی تصوف، مثنوی عقل و عشق، شان سروری، درنایاب، عرف یاد رفتگاں اور ان کا دیوان شامل ہیں۔ وہ مزار مخدوم نوح سرور، ہالانو ضلع حیدرآباد کے احاطے میں آسودۂ خاک ہیں۔
 

UP