

پاکستانی کرکٹ ٹیم
٭1971ء کے موسم گرما میں پاکستان کی کرکٹ ٹیم نے انگلستان کا دورہ کیا۔ یہ دورہ نتائج کے اعتبار سے نہ سہی مگر پاکستان کی مجموعی پرفارمنس کے لحاظ سے کامیاب ترین دوروں میں شمار کیا جاسکتا ہے پہلے ٹیسٹ میں انگلینڈ کی برتری کو واضح طور پر ختم کرنے کے بعد آخری ٹیسٹ میں انتہائی دلچسپ اور سنسنی خیز مقابلے کے بعد پاکستان 25 رنز سے ٹیسٹ ہی نہیں سیریز بھی ہار گیا۔
پہلے ٹیسٹ میں جو 3 سے 8 جون 1971ء تک ایجبسٹن‘ برمنگھم کے میدان میں کھیلا گیا پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف اپنا سب سے زیادہ اسکور کیا۔ ظہیر عباس جو اپنا دوسرا ٹیسٹ میچ کھیل رہے تھے‘274 رنز بنائے جو ڈینس کامپٹن کے بعد انگلینڈ اور پاکستان کے مقابلوں میں سب سے بڑا انفرادی اسکور ہے۔ مشتاق محمد نے 100 اور آصف اقبال نے 104 رنز بنائے۔ ظہیر عباس اور مشتاق محمد نے دوسری وکٹ کی رفاقت میں 291 رنز بنائے جو اب تک اس وکٹ کی رفاقت کا پاکستان کا ریکارڈ ہے۔ اس ٹیسٹ میں پاکستان کے مایہ ناز آل رائونڈر عمران خان نے بھی اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کیا۔ وہ ان دنوں اوکسفرڈ میں زیر تعلیم تھے اور ان کی عمر 18½ برس تھی۔
پاکستان نے مجموعی طور پر 608 رنز اسکور کیے۔ جواب میں انگلستان کی ٹیم 353 رنز ہی بنا سکی اور اسے فالو آن پر مجبور ہونا پڑا۔ دوسری اننگز میں انگلستان نے 5 وکٹوں کے نقصان پر 229 رنز اسکور کیے یوں یہ میچ ہار جیت کے فیصلے کے بغیر ختم ہوگیا۔