ہاکی ٹورنامنٹ
٭یہ مارچ 1978ء کی بات ہے جب بیونس آئرس میں منعقد ہونے والی ہاکی کے عالمی کپ ٹورنامنٹ کے دوران پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر ایر مارشل (ریٹائرڈ) نور خان نے انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کو ہاکی کا ایسا ٹورنامنٹ منعقد کرانے کی تجویز پیش کی جو ہر سال منعقد ہوتا رہے اور جس میں اولمپکس یا دنیا کی صف اول کی مضبوط ترین ٹیمیں حصہ لیں۔ انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے اس تجویز کو بڑا سراہا اور اس ٹورنامنٹ کی منظوری دے دی۔
ائر مارشل (ر) نور خان نے اس ٹورنامنٹ کا نام سپر کپ تجویز کیا تھا۔ مگر آئی ایچ ایف کے صدر اینی فرینک نے خیال پیش کیا کہ اس ٹورنامنٹ کا نام ’’چیمپئنز ٹرافی‘‘ رکھا جائے اور پہلا ٹورنامنٹ پاکستان کے شہر لاہور میں منعقد کیا جائے۔ جہاں 1971ء میں ہاکی کے عالمی کپ کا پہلا مقابلہ منعقد ہونا تھا مگر اس وقت کے سیاسی حالات کی وجہ سے لاہور کی بجائے بارسلونا میں منعقد ہوا تھا۔
17 نومبر 1978ء کو لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں چیمپئنز ٹرافی کے پہلے ٹورنامنٹ کا آغاز ہوا۔ اس ٹورنامنٹ میں پانچ ممالک (پاکستان، آسٹریلیا، برطانیہ، نیوزی لینڈ اور اسپین) نے حصہ لیا۔ ٹورنامنٹ کا پہلا میچ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلا گیا جو پاکستان نے دو کے مقابلے میں چھ گول سے جیت لیا۔ پاکستان نے ٹورنامنٹ کے چار میچوں میں مجموعی طور پر پندرہ گول کئے جبکہ خلاف صرف5 گول اسکور ہوئے۔
اس ٹورنامنٹ میں سونے کا تمغہ پاکستان ہی نے جیتا۔ پاکستانی ٹیم کی قیادت اصلاح الدین کررہے تھے جبکہ چاندی کا تمغہ آسٹریلیا نے اور کانسی کا تمغہ برطانیہ کے حصے میں آیا۔