Amir Hamza Shinwari
صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی۔ امیر حمزہ خاں شنواری

امیر حمزہ خاں شنواری

پشتو کے ممتاز شاعر اور ادیب امیر حمزہ خاں شنواری ستمبر 1907ء میں خوگا خیل، لنڈی کوتل میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے پشتو زبان کی ہر صنف میں کام کیا اور لاتعداد نثری اور شعری کتب یادگار چھوڑیں۔ ان کی نثری کتب میں تجلیات محمدیہ، وجود و شہود، جبر و اختیار، انسان اور زندگی اور نوی چپی اور شعری مجموعوں میں غزونے، پیروونے، یون، سلگی، بھیر، سپرلے پہ آئینہ کے، صدائے دل اور کلیات حمزہ شامل ہیں۔ ان کے کئی سفر نامے بھی شائع ہوئے اور انہوں نے علامہ اقبال، صبا اکبر آبادی اور رحمن بابا کے کلام کو بھی پشتو میں منتقل کیا۔ حکومت پاکستان نے ان کی علمی اور ادبی خدمات کے اعتراف کے طور پر 14 اگست  1978ء کو انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی اور بعد ازاں ستارہ امتیاز عطا کیا تھا۔ امیر حمزہ خاں شنواری18 فروری 1994ء کو وفات پاگئے وہ لنڈی کوتل میں آسودہ خاک ہیں۔

 
UP