










پاکستان کے ڈاک ٹکٹ
2008ء سے 2012ء کے دوران کراچی میں ڈاک ٹکٹوں کی پانچ قومی نمائشیں منعقد ہوئیں۔ ان نمائشوں کے انعقاد کے موقع پر پاکستان کے محکمہ ڈاک کی جانب سے ہر سال مصوری کا ایک مقابلہ منعقد کیا گیا جس میںکراچی کے مختلف تعلیمی اداروں کے طلبا و طالبات نے حصہ لیا۔ اس سلسلے کی چھٹی نمائش جون2012ء میں منعقد ہوئی جس کے دورا ن پا کستان کے محکمہ ڈاک نے22جون 2012ء کو آٹھ یادگاری ڈاک ٹکٹوں پر مشتمل ایک خوب صورت سیٹ جاری کیا۔ ان ڈاک ٹکٹوں کے ڈیزائن گزشتہ برس ایسی ہی ایک نمائش کے موقع پر بچوں کے درمیان ڈاک ٹکٹ ڈیزائن کرنے کے مقابلے میں منتخب کیے گئے تھے۔ وہ بچے جن کے فن پارے ان ڈاک ٹکٹوں کی زینت بنے ان کے نام تھے: پریا پرکاش منشا، علی محمد نزار، سمیان حسن خان، شیزا اشرف، یمنا نوین،عائشہ قریشی، وانیا رضوی اور مریم شہزاد۔
ان تمام ڈاک ٹکٹوں کی مالیت آٹھ آٹھ روپے تھی اور ان پر انگریزی میں CHILD ART COMPETITION - Pakistan کے الفاظ تحریر تھے۔ ان ڈاک ٹکٹوں کا بنیادی خیال اور لوگو جناب عادل صلاح الدین کی تخلیق تھا۔