

ڈاکٹر خان صاحب
٭9 مئی 1958ء کی صبح‘ صوبہ مغربی پاکستان کے سابق وزیر اعلیٰ اور ری پبلکن پارٹی کے بانی اور صدر ڈاکٹر خان صاحب کو ایک سابق پٹواری عطا محمد نے لاہور میں قتل کردیا۔
ڈاکٹر خان صاحب‘ جن کا پورا نام عبدالجبار خان تھا‘ ان دنوں لاہور آئے ہوئے تھے اور اپنے بیٹے سعد اللہ خان کے گھر مقیم تھے ۔
9 مئی 1958ء کی صبح ایک سابق پٹواری‘ عطا محمد نے ان سے ملاقات کی۔ عطا محمد کو دو برس پہلے اس کے عہدے سے برطرف کردیا گیا تھا۔ اس نے ڈاکٹر خان صاحب سے کہا کہ وہ اس کی بحالی کے سلسلے میں اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں۔ ڈاکٹر خان صاحب نے اس سے کہاکہ وہ حصول انصاف کے لیے متعلقہ حکام سے جاکر ملے ‘ وہ اس کی کوئی مدد نہیں کرسکتے۔ تھوڑی دیر بعد عطا محمد اچانک بنگلے میں دوبارہ داخل ہوا اور اس نے چاقو کے پے در پے وار سے ڈاکٹر خان صاحب کو شدید زخمی کردیا۔ ڈاکٹر خان صاحب کو فوراً میو ہسپتال لے جایا گیا جہاں پہنچتے ہی انہوں نے دم توڑ دیا۔
ان کی میت ایک خصوصی طیارے کے ذریعے پشاور لے جائی گئی شام کے وقت انہیں اتمان زئی کے مقام پر سپرد خاک کردیا گیا۔ ڈاکٹر خان صاحب کے قاتل عطا محمد کو گرفتار کرلیا گیا۔ اس پر مقدمہ چلا اور 10 فروری 1961ء کو اسے پھانسی دے دی گئی۔