
عبدالسلام
عبدالسلام ریڈیو اور ٹیلی وژن کے معروف نیوز کاسٹر تھے۔
پاکستا ن میں ریڈیو پاکستان کو دراصل نشریاتی اداروں کی ماں کہاجاتاہے۔ اپنی 67سالہ تاریخ میں ادارے نے شکیل احمد ، انور بہزاد ، وراثت مرزا ، شمیم اعجاز اور عبد السلام جیسے لیجنڈ نیو زکاسٹر پیدا کئے۔ لمبی لیکن بھاری مدھر مردانہ آواز کے ساتھ عبد السلام نے نہ صرف ریڈیو پاکستان پر کئی سال تک حکمرانی کی بلکہ انہوں نے پی ٹی وی کی اسکرین پر ناظرین اور حاضرین کو اپنی مسحور کن آواز کے جادو میں جکڑے رکھا۔
عبدالسلام متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے خاندان کے ہاں اجمیر شریف میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے ریڈیو پاکستان حید رآباد میں تکنیکی آپریٹر کے طور پر شمولیت اختیار کی تاہم اس شعبے کو انہوں نے اپنے لئے موزوں نہ پایا۔ ایک محنتی فنکار ہونے کے ناتے ان کی ہمیشہ سے یہ خواہش تھی کہ ان کی آواز لاکھوں لوگوں میں سنی جاسکے۔
عبدالسلام نے اپنے بطور نیوز کاسٹر تقرر کے بعد اپنی مستقل ملازمت سے استعفیٰ دیدیا اور ریڈیو پاکستان کے سنٹرل نیوز آرگنائزیشن (سی این او)میں عارضی بنیادو ں پر شمولیت اختیار کر لی۔ تکنیکی آپریٹر کے طور پر خو د کو موزوں نہ پانے والے شخص نے خو د کو مائیک کیلئے انتہائی موزوں ثابت کر دکھایا۔ وہ سٹاف آرٹسٹ بن گئے اور بعد ازاں ان کا باقاعدہ تقررکر لیاگیا۔
عبدالسلام ہمیشہ اپنے ساتھیوں ، چاہے وہ سینئر ہو یا جونیئر ، کے ساتھ مسکراتے چہرے کے ساتھ ملتے تھے۔تمام لوگ اْن سے محبت کرتے اور ان کا احترام کرتے تھے۔
عبدالسلام نے اپنی آخری بڑی خبریں29جون 1992کو رات 8بجے پڑھیں۔ خبریں پڑھنے کے بعد اپنے ویسپا پر و ہ براڈ کاسٹنگ ہائوس سے روانہ ہوئے۔بمشکل 100گز کا فاصلہ طے کیاہوگا کہ پیچھے سے ایک تیزرفتار موٹرسائیکل نے انہیں ٹکر ماردی جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگئے۔ وہ دو روز تک کومے میں رہنے کے بعد 2جولائی 1992ء کو انتقال کر گئے۔
عبدالسلا م کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ریڈیو پاکستان نے ان کی خبروں کے آغازیہ اعلان کی ریکارڈنگ کو اپنے نیو ز بلیٹن کی مستقل خصوصیات کا حصہ بنادیاہے۔عبدالسلام کو14 اگست 1993ء کو بعد ازمرگ صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے نواز ا گیا۔