> <

1910-02-01
6619 Views
ڈاکٹر جہانگیر خان ٭ مشہور ٹیسٹ کرکٹر ڈاکٹر جہانگیر خان یکم فروری 1910ء کو جالندھر میں پیدا ہوئے۔ انہیں یہ اعزاز حاصل تھا کہ وہ ٹیسٹ کرکٹ میں ہندوستان کی نمائندگی کرنے والی پہلی کرکٹ ٹیم کے رکن تھے۔ اس ٹیم نے اپنا پہلا ٹیسٹ 25 جون 1932ء کو لارڈز کے میدان میں کھیلا تھا۔ اس ٹیم میں ڈاکٹر جہانگیر خان بطور بائولر شامل کئے گئے تھے اور انہوں نے اس میچ میں 4 وکٹیں حاصل کی تھیں۔ ڈاکٹر جہانگیر خان کا ٹیسٹ کیریئر بہت مختصر رہا۔ انہوں نے کل 4 ٹیسٹ کھیلیں جن میں 5.57 کے اوسط سے 39 رنز اسکور کئے اور 63.75 کی اوسط سے 4 وکٹیں حاصل کیں اور 4 کیچ بھی لئے۔ تاہم ڈاکٹر جہانگیر خان کو دنیائے کرکٹ میں زندہ جاوید کرنے والا واقعہ ایک چڑیا کی ہلاکت کا واقعہ تھا۔ یہ تاریخی واقعہ 4 جولائی 1936ء کو پیش آیا تھا۔ جہانگیر خان کیمبرج یونیورسٹی کی جانب سے ایم سی سی کے خلاف میچ میں حصہ لے رہے تھے۔ ایم سی سی کی ٹیم بیٹنگ کررہی تھی۔ جہانگیر خان نے اسٹرائیکنگ اینڈ پر کھڑے ہوئے بیٹسمین ٹی این پیئرس کو بائولنگ کرانے کے لئے دوڑنا شروع کیا جیسے ہی گیند جہانگیر خان کے ہاتھ سے فضا میں بلند ہوئی ایک چڑیا گیند کے راستے میں آگئی اور اس سے ٹکرا کر وہ چڑیا وہیں ہلاک ہوگئی۔ آج تک وہ تاریخی گیند اور چڑیا کا حنوط شدہ جسم لارڈز گرائونڈ کے لانگ روم میں محفوظ ہے۔ ڈاکٹر جہانگیر خان کے صاحبزادے ماجد خان اور دو بھانجوں جاوید برکی اور عمران خان نے بھی ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کی اور انہیں پاکستان کی کپتانی کا اعزاز بھی حاصل ہوا۔ ان کے علاوہ ڈاکٹر جہانگیر خان کے پوتے اور ماجد خان کے فرزند بازید خان بھی ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کرچکے ہیں۔ ٭23جولائی 1988ء کو ڈاکٹر جہانگیر خان لاہور میں وفات پاگئے۔      
1910-08-31
6105 Views
میاں محمد سعید ٭پاکستان کرکٹ ٹیم کے پہلے کپتان میاں محمد سعید 31 اگست 1910ء کو لاہور میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے 1929ء سے 1955ء تک فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلی اور پاکستان کی آئی سی سی کی رکنیت سے پہلے تک پاکستانی ٹیم کے کپتان رہے۔ اس دوران انہوں نے پاکستان کے ابتدائی چھ غیر سرکاری ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی قیادت کی۔ 1968ء میں وہ راولپنڈی کے ایڈیشنل کمشنر کے عہدے سے ریٹائر ہوئے۔ مئی 2003ء میں انہیں کرکٹ کے لئے انجام دی گئی خدمات پر برادر ہڈ سوسائٹی آف پاکستان لاہور نے طلائی تمغہ عطا کیا تھا۔ وہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق ڈائریکٹر آپریشنز میاں یاور سعید کے والد اور نامور کرکٹر فضل محمود کے سسر تھے۔ ٭23 اگست 1979ء کو میاں محمد سعید لاہور میں وفات پاگئے۔
1921-03-05
5006 Views
نذر محمد ٭5 پاکستان کے مشہور ٹیسٹ کرکٹر نذر محمد 5 مارچ 1921ء کو لاہور میں پیدا ہوئے تھے۔ وہ 1952-53ء میں بھارت کا دورہ کرنے والی پاکستان کی پہلی کرکٹ ٹیم کے رکن تھے۔ اس سیریز کے دوران نذر محمد نے دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوران جو 23 سے 26 اکتوبر 1952ء کے دوران لکھنؤ میں کھیلا گیا تھا پہلی اننگز میں ناٹ آئوٹ رہتے ہوئے 124 رنز اسکور کئے۔ وہ پاکستان کے پہلے کھلاڑی تھے جنہوں نے نہ صرف ٹیسٹ سنچری اسکور کی بلکہ بیٹ کیری بھی کیا۔ نذر محمد نے مجموعی طور پر 5 ٹیسٹ میچ کھیلے جن کی 8 اننگز میں انہوں نے 39.57رنز کی اوسط سے مجموعی طور پر 277 رنز اسکور کئے۔ نذر محمد کی ایک وجہ شہرت ملکہ ترنم نورجہاں کے ساتھ ان کا اسکینڈل تھاجس کے نتیجے میں 24 جون 1953ء کوبالائی منزل سے چھلانگ لگانے کے نتیجے میں ان کا بازو ٹوٹ گیا تھا اور وہ کرکٹ کھیلنے سے ہمیشہ کے لئے معذور ہوگئے تھے۔ معروف موسیقار فیروز نظامی اور ممتاز ادیب سراج نظامی ان کے بھائی تھے جبکہ پاکستان کے مشہور ٹیسٹ کرکٹر مدثر نذر ان کے فرزند ہیں۔ 12جولائی 1996ء کو نذر محمد اسلام آباد میں وفات پاگئے اور میانی صاحب کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہوئے۔  
1924-06-15
4657 Views
ایم ای زیڈ غزالی ٭پاکستان کے سابق مڈل آرڈر بیٹسمین اور آف بریک بائولر ایم ای زیڈ غزالی کا پورا نام محمد ابراہیم زین الدین غزالی تھا اور وہ 15 جون 1924ء کو بمبئی میں پیدا ہوئے۔ وہ 1954ء میں انگلستان کا دورہ کرنے والی پاکستانی ٹیم کے رکن تھے۔ انہوں نے کل دو ٹیسٹ میچ کھیلے۔ ان کو یہ منفرد اعزاز حاصل تھا کہ 24جولائی 1954ء کو اولڈ ٹریفرڈ (مانچسٹر) میں انگلینڈ کے خلاف کھیلتے ہوئے وہ دونوں اننگز میں صفر کے اسکور پر آئوٹ ہوئے اور یوں انہوں نے پاکستان کی جانب سے پہلا ’’پیئر‘‘ بنانے کا ریکارڈ قائم کیا۔ ان کے ان دونوں صفروں میں صرف دو گھنٹے کا وقفہ تھا جو کسی بھی کھلاڑی کی جانب سے ٹیسٹ میچ میں سب سے تیز رفتار پیئر بنانے کا عالمی ریکارڈ ہے۔ 26 اپریل 2003ء کو ایم ای زیڈ غزالی کراچی میں وفات پاگئے اور وہ کراچی میں ڈیفنس سوسائٹی کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہیں۔
1925-01-17
6864 Views
عبدالحفیظ کاردار ٭ پاکستان کے نامور ٹیسٹ کرکٹرعبدالحفیظ کاردار 17 جنوری 1925ء کو لاہور میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے تین ٹیسٹ میچوں میں بھارت کی نمائندگی کی اور پھر 1952ء سے1958ء کے دوران انہوں نے 23 ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی قیادت کی جن میں چھ میچ جیتے، چھ ہارے اور گیارہ ٹیسٹ میچ ڈرا ہوئے۔ عبدالحفیظ کاردار نے کچھ وقت سیاست کے میدان میں بھی گزارا اور وہ پاکستان پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پر پنجاب اسمبلی کے رکن بھی رہے اسی دوران انہیں پنجاب کے وزیر تعلیم کی حیثیت سے خدمات انجام دینے کا موقع بھی ملا۔ 21 اپریل 1996ء کو عبدالحفیظ کاردار لاہور میں وفات پاگئے۔میانی صاحب کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہیں۔
1925-03-26
4691 Views
مقصود احمد /کرکٹر ٭ پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر مقصود احمد 26 مارچ 1925ء  کو  امرتسر میں پیدا ہوئے تھے۔ مقصود احمد پاکستان کی اس کرکٹ ٹیم کے رکن تھے جس نے اکتوبر 1952ء میں بھارت کے خلاف دہلی کے فیروز شاہ کوٹلہ گرائونڈ میں پاکستان کی جانب سے پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا تھا۔ انہوں نے پاکستان کی جانب سے مجموعی طور پر 16 ٹیسٹ میچ کھیلے اور 27 اننگز میں ایک مرتبہ ناٹ آئوٹ رہتے ہوئے 19.50 کی اوسط سے 507 رنز بنائے جبکہ 13 کیچز کرنے کے علاوہ 63.66 کی اوسط سے 151 رنز کے عوض 3 وکٹیں حاصل کیں۔ 1954-55ء میں جب بھارت کی ٹیم نے پاکستان کا دورہ کیا تو لاہور ٹیسٹ میں مقصود احمد نے ایک دلکش اننگز کھیلی اور صرف ایک رن کی کمی کی وجہ سے اپنی اوّلین ٹیسٹ سنچری سے محروم ہوگئے۔ وہ 99 رنز کے اسکور پر آئوٹ ہونے والے پاکستان کے پہلے کھلاڑی تھے۔ ان کے آئوٹ ہونے کی خبر سنتے ہی نواب شاہ میں ریڈیو پر کمنٹری سننے والا ایک شخص حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کرگیا۔ مقصود احمد اس کے بعد بھی کبھی سنچری اسکور نہیں کرسکے۔ وہ دنیا کے ان 9 کھلاڑیوں میں شامل ہیں جن کا ٹیسٹ کرکٹ میں زیادہ سے زیادہ انفرادی اسکور 99 رنز ہے۔ ان 9 کھلاڑیوں میں پاکستان کے ایک اور کھلاڑی عاصم کمال بھی شامل ہیں۔ 1981-82ء میں مقصود احمد کو پاکستان کی قومی سلیکشن ٹیم کا سربراہ بنایا گیا تو انہوں نے عمران خان کو کپتان مقرر کیا جو پاکستان کی کامیاب ترین کپتانوں میں سے ایک ثابت ہوئے۔ مقصود احمد کو ان کی عرفیت میری میکس سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔ وہ اسی قلمی نام سے قومی اخبارات و جرائد میں کرکٹ کے بارے میں مضامین بھی لکھا کرتے تھے اور ریڈیو و ٹیلی وژن پرکرکٹ میچوں پر رواں تبصرہ بھی کرتے تھے۔ مقصود احمد کا انتقال4 جنوری 1999ء کو راولپنڈی میں ہوا۔          
1926-07-16
2728 Views
ٹیسٹ کرکٹر انور حسین ٭16جولائی 1926ء  پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر انور حسین کی تاریخ پیدائش ہے۔ انور حسین لاہور میں پیدا ہوئے تھے۔ وہ پاکستان کی اس پہلی کرکٹ ٹیم کے رکن تھے جس نے 16 اکتوبر 1952ء کو دہلی میں پاکستان کی تاریخ کا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا تھا۔ انہوں نے اس سیریز کے چار ٹیسٹ میچوں میں حصہ لیا اور مجموعی طور پر 42 رنز اسکور کئے۔ اس سیریز میں انہیں صرف آخری ٹیسٹ میچ میں بائولنگ کا موقع ملا۔ اس میچ میں انہوں نے مجموعی طور پر 6 اوور پھینکے اور 29 رنز کے عوض ایک وکٹ ( پی سین) حاصل کی۔ وہ پاکستان کی اس ٹیم کے بھی رکن تھے جس نے 29 نومبر 1951ء سے 2 دسمبر 1951ء کے دوران کراچی کے جم خانہ گرائونڈ میں ایم سی سی کو شکست دی تھی اور اسی کامیابی کی بدولت پاکستان پر ٹیسٹ کرکٹ کے دروازے کھلے تھے۔ اس میچ میں انور حسین نے پہلی اننگز میں صفر اور دوسری اننگ میں 48 رنز اسکور کئے تھے۔ انہوں نے 5 اوورز بھی پھینکے تھے تاہم کوئی وکٹ لینے میں کامیاب نہیں ہوسکے تھے۔ 9 اکتوبر 2002ء کو انور حسین لاہور میں وفات پاگئے۔یہاں اس بات کا ذکر بے محل نہ ہوگا کہ انور حسین کی وفات اپنے ٹیسٹ ڈیبیو کی 50 ویں سالگرہ سے صرف ایک ہفتہ قبل ہوئی تھی۔
1927-02-18
4364 Views
فضل محمود ٭18 فروری 1927ء پاکستان کے مشہور ٹیسٹ کرکٹر فضل محمود کی تاریخ پیدائش ہے۔ فضل محمود لاہور میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے اسلامیہ کالج لاہور سے گریجویشن اور پنجاب یونیورسٹی سے معاشیات میں ایم اے کیا۔ انہوں نے 1943ء سے کرکٹ کھیلنی شروع کی اور 1952ء میں بھارت کا دورہ کرنے والی پاکستان کی پہلی کرکٹ ٹیم کے رکن منتخب ہوئے۔ پاکستان کے ٹیسٹ کرکٹ کے آغاز میں انہوں نے پاکستان کو جو کامیابیاں دلوائیں وہ پاکستانی کرکٹ کی حسین یادیں شمار کی جاتی ہیں۔ بھارت کے خلاف لکھنؤ ٹیسٹ میں پاکستان کی پہلی کامیابی ہو یا اوول کی شاندار فتح، فضل محمود ہر کامیابی میں سب سے آگے رہے۔ فضل محمود نے اپنے کیریئر میں مجموعی طور پر 34 ٹیسٹ میچ کھیلے اور 139 وکٹیں حاصل کیں۔ فضل محمود نے 10 ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی قیادت کی بھی کی۔ وہ پاکستان کے پہلے کپتان تھے جنہوں نے اپنے پہلے ٹیسٹ میچ میں کامیابی حاصل کی تھی۔وہ پاکستان کے پہلے کھلاڑی تھے جنہیں کرکٹ کی مشہور کتاب وزڈن نے سال کے پانچ بہترین کھلاڑیوں میں شمار کیا۔ وہ ٹیسٹ کرکٹ میں 100 وکٹوں کا ہدف عبور کرنے والے بھی پہلے پاکستانی کھلاڑی تھے۔ وہ اور عبدالحفیظ کاردارپہلے کرکٹرز تھے جنہیں حکومت پاکستان نے صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا تھا۔ 30 مئی 2005ء کو فضل محمود لاہور میں وفات پاگئے اور قبرستان مسافر خانہ، گڑھی شاہو میں سپردخاک ہوئے۔  
1928-01-01
4787 Views
خان محمد ٭ پاکستان کے مشہور فاسٹ بائولر خان محمد یکم جنوری 1928ء کو لاہور میں پیدا ہوئے تھے۔ انہیں پاکستان کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ کی پہلی گیند کروانے اور پہلی وکٹ حاصل کرنے کا تاریخی اعزاز حاصل تھا۔ 16 اکتوبر 1952ء کو دہلی کے فیروزشاہ کوٹلہ گرائونڈ میں کھیلے گئے پاکستان کے اولین ٹیسٹ میچ میں انہوں نے پاکستان کی جانب سے پہلی گیند ایم ایچ مینکڈ کو کروائی تھی اور اسی اننگز میں 19 کے اسکور پر پنکج رائے کو آئوٹ کرکے پہلی وکٹ حاصل کرنے کا اعزاز حاصل کیا۔ خان محمد میڈیم فاسٹ بائولر تھے۔ انہوں نے 1952ء سے 1958ء کے دوران 13 ٹیسٹ میچ کھیلے اور54 وکٹیں حاصل کیں۔ ان کی بہترین بائولنگ 21 رنز کے عوض 6 وکٹیں تھی۔ اپنے کیریئر میں انہوں نے ایک ہی اننگز میں 5 وکٹیں حاصل کرنے کا اعزاز چار مرتبہ حاصل کیا تھا۔ ٭4جولائی 2009ء کو پاکستان کے مشہور فاسٹ بائولر خان محمد لندن میں وفات پاگئے۔
1928-01-05
2537 Views
امتیاز احمد ٭5 جنوری 1928ء پاکستان کے مشہور ٹیسٹ کرکٹر امتیاز احمد کی تاریخ پیدائش ہے۔ امتیاز احمد لاہور میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز 1952ء میں بھارت کے خلاف کیا اور مجموعی طور پر 41 ٹیسٹ میچوں میں حصہ لیا جس میں انہوں نے تین سنچریوں کی مدد سے مجموعی طور پر 2079 رنز اسکور کیے۔ وہ پاکستان کے پہلے کھلاڑی تھے جنہیں ٹیسٹ کرکٹ میں ڈبل سنچری کرنے کا اعزاز حاصل ہوا تھا۔ انہوں نے یہ ڈبل سنچری 26 سے 31 اکتوبر 1955ء کے دوران نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلے جانے والے لاہور ٹیسٹ میں اسکور کی تھی۔ امتیاز احمد نے اپنی اس یادگار اننگز میں 28 چوکوں کی مدد سے 209 رنز اسکور کیے تھے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ اپنی اس یادگار اننگز کی اگلی اننگز میںکوئی رن بنائے بغیر صفر کے اسکور پر آئوٹ ہوگئے اور یوں وہ پاکستان کے پہلے کھلاڑی قرار پائے جس نے کسی ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں ڈبل سنچری اسکور کی اور دوسری اننگز میں صفر کے اسکور پر آئوٹ ہوئے۔ 1961ء میں انہوں نے پاکستانی کرکٹ ٹیم کی قیادت سنبھالی۔  
UP